بچیوں سے بد اخلاقی کے ملزم کو شہریوں نے گرفتار کروایا
لاہور(ملک خیام رفیق)15بچیوں سے بد اخلاقی کرنے والے کو شاہدرہ کے علاقہ سے 1ماہ قبل شہریوں نے پکڑ کر اس کے قبضہ سے لڑکی باز یاب کر وانے کے بعد پولیس کے حوالے کیا۔ملزم کی گرفتاری پر پنجاب حکومت کی طرف سے 5لاکھ رقم کا انعام مقرر تھا۔سی آئی اے پولیس نے 8جولائی کو گرفتاری کا کریڈت خود لے لیا ۔ملزم کو پکڑنے والے شہریوں کا پولیس کے خلاف احتجاج،سی سی پی او آفس کے چکر لگا لگا کر تھک گئے حکومت کی طر ف سے مقرر کردہ انعام کی رقم نہیں ملی شہریوں کی ’’پاکستان ‘‘سے گفتگو ۔تفصیلا ت کے مطابق 6جون کو شاہدرہ کے علاقہ فضل پارک میں واقع جامع مسجد گلزار مدینہ کے امام مسجد حافظ اکرام کے پاس 11سالہ لڑکی ثناء بھاگتی ہو ئی آئی اور اس نے بتایا کے مسجد میں ٹوٹیوں سے پانی پینے والے لڑکے نے اسے کاہنہ سے اغواء کیا ہے اور 3دن سے اس سے بد اخلاقی کررہاہے ۔جس پر ملزم ہارون نے وہاں سے فرار ہو نے کی کوشش کی لیکن امام مسجد اکرام محلہ دار معرج دین عرف ماجو اور وقاض کی مدد سے اس کو گرفتار کر کے ایس ایچ او شاہدرہ ٹاؤن رانا ارحم کے حوالے کر دیا جبکہ بچی ثناء کو اس کے والدین کے حوالے کر دیا جبکہ سی آئی اے کی طرف سے 8جولائی کو کی جا نے والی پر یس کا نفرنس میں بتا یا سی آئی اے پولیس نے سات سے گیارہ سال کی عمر کی معصوم بچیوں کو ورغلا کر اپنے ساتھ لے جا کر مختلف ویران مقامات پر انہیں بد اخلاقی کا نشانہ بنانے والے ملزم کو گرفتار کر لیا ہے ۔ملزم کو پولیس نے نہیں بلکہ شہریوں نے پکڑ کر پولیس کے حوالے کیا۔شہریوں نے ’’ پاکستان‘‘ سے گفتگو کرتے ہو ئے کہا کہ ایس پی عمر ورک نے پر یس کا نفرنس میں کہا ہے کہ ملزم لوئر مال سے اغوا ہونے والی بچی کو اغوا کے بعدیہ پیدل اپنے ساتھ بیگم کوٹ لیکر گیا تھا لیکن افسوس کا مقام یہ ہے کہ کسی شہری نے اس بات کا نوٹس لیا اور نہ ہی پولیس کو آگاہ کیا ۔ شہریوں نے پولیس کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ حقیقت اس کے بر عکس ہے ملزم کو ہم نے پکڑ کر پولیس کے حوالے کیا بجائے یہ کہ ہماری حوصلہ افزائی کی جا تی پولیس نے سار کریڈٹ ہی خود لے لیا اور ہمیں 4دفعہ سی سی پی او آفس جانے کے باجود بھی حکومت کی طرف سے مقررہ انعام نہیں مل سکا ۔