جے آئی ٹی میں جمع کرائے گئے جوابات
اسلام آباد (آئی این پی)وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نواز کے جے آئی ٹی میں جمع کرائے گئے جواب کی تفصیلات سامنے آ گئیں، جواب میں کہا گیا کہ پاکستان میں میری تمام جائیدادیں ڈیکلیئرڈ ہیں، پاکستان سے باہر کوئی کاروبار ہے نہ آف شور کمپنیاں ہیں، کسی بھی کاروبار میں براہ راست ملوث نہیں رہی، والد نے مجھے محبت میں رقم تحفہ میں دی، 2فروری2006کو ٹرسٹ ڈیڈ پر دستخط کئے، جلا وطنی کے 2 سے 3سال کے دوران سعودی عرب سے باہر نہیں گئی، آف شور کمپنیوں کے دستاویزات پر حسین نواز کے بطور نمائندہ دستخط کئے،منروا کمپنی کے دفتر کبھی نہیں گئی۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے جے آئی ٹی کو نیلسن اور نیسکول کی ٹرسٹ ڈیڈ پیش کی، مریم نواز کے جواب میں کہا گیا کہ یہ ٹرسٹ ڈیڈ بطور ٹرسٹی میرے پاس ہیں، جلاوطنی کے دوران حسین نواز نے دوسری شادی کی، مجھے حسین نواز کی دوسری شادی کا 2005میں علم ہوا، حسین نواز چاہتے تھے کہ جائیداد شریعت کے مطابق تقسیم ہو، حسین نواز نے مجھے ٹرسٹی بنانا چاہا جس پر اتفاق کیا۔ جواب میں کہا گیا کہ 2فروری 2006کو ٹرسٹ ڈیڈ پر دستخط کئے، میرے شوہر نے بطور گواہ ٹرسٹ ڈیڈ پر دستخط کئے، جلاوطنی کے دو سے تین سال کے دوران سعودی عرب سے باہر نہیں گئی، علاج کی غرض سے دو ہفتے کیلئے برطانیہ گئی تھی، نہیں یاد برطانیہ کس سال گئی، برطانیہ میں فیملی فرینڈز اور بھائی کے اپارٹمنٹ میں قیام کیا،2006سے پہلے جب بھی لندن اپارٹمنٹس میں قیام کیا جانتی تھی ہمارے نہیں ، آف شور کمپنیوں کے پیپرز پر برطانیہ میں دستخط نہیں کئے، آف شور کمپنیوں کے دستاویزات پر حسین نواز کے بطور نمائندہ دستخط کئے، حسین نواز کی عدم موجودگی اور ہدایت پر دستاویزات پر دستخط کرتی ہوں۔یاد نہیں آخری بار نیلسن اور نیسکول کی دستاویزات پر کب دستخط کئے، یاد نہیں آف شور کمپنی کے بیریئرز سرٹیفکیٹ کب دیکھے، منروا کمپنی کے دفتر کبھی نہیں گئی، پاکستان میں میری تمام جائیدادیں ڈیکلیئرڈ ہیں، میں کسی بھی کاروبار میں براہ راست ملوث نہیں رہی، پاکستان سے باہر کوئی کاروبار ہے نہ آف شور کمپنیاں ہیں، باہر کوئی بینک اکاؤنٹ ہے نہ والد کی زیر کفالت ہوں، والد نے مجھے محبت میں رقم تحفہ میں دی، یاد نہیں حسن نواز نے مجھے کبھی قرض دیا، دیکھ کر بتاؤں گی