جن طاقتوں نے جے آئی ٹی سے سرعت میں رپورٹ تیار کروائی وہی وزیر اعظم سے استعفے کے لیے دباؤ بڑھا رہی ہیں:سینیٹر ساجد میر

جن طاقتوں نے جے آئی ٹی سے سرعت میں رپورٹ تیار کروائی وہی وزیر اعظم سے استعفے ...
جن طاقتوں نے جے آئی ٹی سے سرعت میں رپورٹ تیار کروائی وہی وزیر اعظم سے استعفے کے لیے دباؤ بڑھا رہی ہیں:سینیٹر ساجد میر

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن)مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان کے سربراہ  سینیٹر پروفیسر ساجد میر نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے پہلے وزیراعظم کے استعفے سے بحران جنم لے سکتا ہے، جے آئی ٹی کی رپورٹ من وعن تسلیم کرنا سپریم کورٹ کے لیے آسان نہیں ہو گا،جن طاقتوں نے جے آئی ٹی سے سرعت میں رپورٹ تیار کروائی وہی وزیر اعظم سے استعفے کے لیے دباؤ بڑھا رہی ہیں، جے آئی ٹی کی رپورٹ میں ’’ اداروں ‘‘ اور انکے افراد کا کردار اس بات کی چغلی کھاتا ہے کہ سب اچھا نہیں ہے اور دال میں کچھ کالا ضرور ہے ۔

مرکز راوی روڈ میں عیدملن تقریب  سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر ساجد میر کا کہنا تھا کہ یہ بات اب واضح ہو چکی ہے کہ اس رپورٹ پر ایک خفیہ ادارے کی چھاپ بہت گہری ہے جس طرح ٹیلی فونز کالز اور ٹی وی چینلز کا ریکارڈ اکٹھا کیا گیا ، اس نے شبہات میں اضافہ کردیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ آج تک کسی طالع آزما کا احتساب نہیں ہو سکا ، نواز شریف نے آمر پرویز مشرف کا احتساب کرنے کی کوشش کی مگر اسے روک دیا گیا ، احتساب کے نام پر جمہوریت پر کاری ضرب لگائی جارہی ہے، آصف علی زرداری نے بھی خفیہ طاقتوں سے ڈیل کرکے اقتدار حاصل کیا جبکہ اس کی کرپشن کی داستانیں تو پوری دنیا میں پھیلی ہو ئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف کا قصور یہ ہے کہ وہ جمہوریت کی بالادستی کے مقابلے میں کسی اور کی حاکمیت تسلیم نہیں کرتا ،جب بھی جمہوری حکومت ملکی ترقی کے لیے قدم اٹھاتی ہے اسکے راستے میں رکاوٹیں کھڑی کی جاتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ  ہم سمجھتے ہیں کہ جے آئی ٹی کی رپورٹ شریف خاندان کے خلاف ٹارگٹ آپریشن ہے ، ہم بھی کرپشن کے خلاف ہیں مگر کرپشن ختم کرنے کی آڑ میں ایک خاندان کو نشانہ بناناکہاں کی دانشمندی ہے ؟ ایک خاندان کو ٹارگٹ کرنے سے کرپشن ختم نہیں ہو گی ،احتساب بلاامتیاز کرنا ہو گا ، جے آئی ٹی کی رپورٹ میں شبہات اور الزامات کی بھرمار ہے ، جے آئی ٹی رپورٹ کی بنیاد پر وزیر اعظم سے استعفے کا مطالبہ بلاجواز اور قبل ازوقت ہے، اس کے لیے سپریم کورٹ کے فیصلے کا انتظار کیا جائے ، بد اخلاقوں کا ٹولہ اخلاقیات کا درس دے رہا ہے ، سیاستدانوں کو عوام کی نگاہ میں بے توقیرکرنے کی مہم کا ایک خاص مقصد ہے تاکہ عوا م جمہوریت اور سیاستدانوں سے بدظن ہو جائیں اور مخصوص قوتوں کی راہ ہموا ر ہو۔ عیدملن پارٹی میں مولانا نعیم بٹ، رانا شفیق خاں پسروری، حاجی عبدالرزاق ، قاری عبدالمتین اصغر، حکیم عبدالطیف مدنی، رانا نصراللہ خاں، امتیاز مجاہد، حافظ بابر فاروق رحیمی ، قاری حنیف ربانی ، سلمان اعظم ودیگر نے شرکت کی ۔

مزید :

قومی -