بڑھتے ہوئے تجارتی خسارے نے معاشی ترقی کے اثرات زائل کر دیے ہیں ‘پیاف

بڑھتے ہوئے تجارتی خسارے نے معاشی ترقی کے اثرات زائل کر دیے ہیں ‘پیاف

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور (کامرس رپورٹر)قائم مقام چیئرمین پیاف خواجہ شاہزیب اکرم نے سیئنر وائس چیئرمین تنویر احمد صوفی نے بڑھتے ہوئے خسارے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بڑھتے ہوئے خسارے نے معاشی ترقی کے اثرات زائل کر دیے ہیں تجارتی خسارہ ملکی معیشت کیلئے زہر قاتل ہے اوریہ زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی کا باعث ہے اہم برآمدی صنعتوں کو درپیش مسائل حل نہ ہونا ،سیلز ٹیکس ریفنڈز کی بروقت ادائیگی نہ ہونا، برآمدات میں کمی کا اور درآمدات میں ہونے والے ہوشربا اضافہ کا باعث بن رہا ہے ۔


اسٹیٹ بینک کی سہ ماہی رپورٹ کے مطابق جی ڈی پی13 سال کی بلند ترین سطح 5.8% پر پہنچ گئی ہے امن و امان کی بہتر صورتحال کے باعث کاروباری سرگرمیاں بڑھ رہی ہیں جس سے کاروبار کے لئے بینکوں سے قرضے لینے میں اضافہ ہوا ہے مگر بڑھتا ہوا تجارتی خسارہ معاشی ترقی کو پنپنے نہیں دے رہا ۔کے ہمراہ ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ تجارتی خسارہ میں کمی کرنے کیلئے مثبت پالیسیاں اختیار کی جائیں جن میں صنعتی مقاصد کیلئے بجلی و گیس کی قیمتوں میں کمی کے ساتھ ساتھ تجارتی پالیسی میں مختص اربوں روپے کی رقم استعمال میں لاکر بیرون ملک نئی منڈیوں کی تلاش اور بیرون ملک ملکی مصنوعات کی نمائش کی جائے تاکہ ملکی برآمدات میں اضافہ اور تجارتی خسارہ میں کمی ہوسکے۔ تجارتی خسارہ ملکی برآمدات میں اضافہ سے ہی دور ہوگا۔ملکی برآمدات کے مقابلہ میں درآمدات میں اضافہ سے تجارتی خسارہ بڑھتا جارہا ہے۔ ملکی برآمدات کے فروغ سے ہی تجارتی خسارے کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔انہوں نے کہا کہ بجلی قیمتوں میں کمی کیلئے تھرمل منصوبوں کی بجائے ہائیڈل منصوبوں کی طرف توجہ مرکوز کی جائے کیونکہ پن بجلی سستی ترین بجلی کے حصول کا آسان ذریعہ ہے اس لیے حکومت دیگر منصوبوں کے ساتھ ساتھ کالا باغ ڈیم کی تعمیر کی طرف بھی توجہ مرکوز کریں تاکہ سستی بجلی کا حصول ممکن ہوسکے۔

مزید :

کامرس -