محتسب کشمیر کا متاثرین ویسٹرن بائی پاس کو معاشی خسارہ کی ادائیگی کا حکم
مظفرآباد(بیورورپورٹ)محتسب آزادکشمیر نے متاثرین ویسٹرن بائی پاس کو معاشی خسارہ کی ادائیگی کا حکم دے دیا، قومی مفاد کی خاطر قربانی دینے والوں کو چھ سال تک معاشی خسارہ کی ادائیگی نہ کرنا قابل مواخذہ ہے، محتسب آزادکشمیر ظفر حسین مرزا کے ریمارکس، تفصیلات کے مطابق نلوچھی بائی پاس روڈ کی تعمیر میں متاثر ہونے والے تجارتی طبقہ مالکان نورعالم مغل، بشیر احمد، حفیظ الرحمان و دیگردکانداران و کرایہ داران نے محتسب آزادکشمیر کے پاس شکایت دائر کرتے ہوئے موقف اپنایا کہ سال 2009 میں نلوچھی بائی روڈ کی تعمیر کے لیے سائلان کے کاروبار متاثر کرتے ہوئے دکانیں مسمار کی گئیں۔ سائلان کو یقین دہانی کروائی گئی کہ حکومت پالیسی کے مطابق آپ کو جلد از جلد معاشی خسارہ ادا کیا جائے گا اور سائلان کی امثلات مرتب کی گئیں لیکن بعد ازاں کئی سال گزرنے کے باوجود معاشی خسارہ ادا نہ کیا گیا۔ متعلقہ محکمہ جات تعمیرات عامہ، محکمہ مال اور سیرا اپنی کوتائیوں کو چھپانے کے لیے ایک دوسرے پر ذمہ داری ڈالتے رہے اور تسلیم بھی کیا کہ شاکیان کی معاشی خسارہ کی امثلات تیار ہیں ۔محتسب آزادکشمیر ظفر حسین مرزا نے بعد از تحقیقات، سماعت قرار دیا کہ فنڈز کی فراہمی یا پی سی ون کی تیاری متاثرین کا نہیں حکومتی محکمہ جات کا کام ہے، چھ سال کا عرصہ گزرنے کے باوجود قومی مفاد کے لیے اپنی جائیدادوں ، کاروبار کی قربانیاں دینے والوں کو کئی کئی سالوں تک در بدر کرنا نہ صرف ناانصافی ہے بلکہ محکمہ جات کا یہ طرز عمل قابل مواخذہ بھی ہے اورسربراہان محکمہ جات کو اس ضمن میں خصوصی نوٹس لیتے ہوئے قصوراران سے باز پرس کرنا چاہیے۔ انہوں نے متعلقہ محکمہ جات کو ہدایت کی کہ متاثرین ویسٹرن بائی پاس (نلوچھی بائی پاس) کو معاشی خسارہ کی ادائیگی کرتے ہوئے مطابقاً محتسب سیکرٹریٹ کو تعمیلی رپورٹ پیش کی جائے۔