فوڈ سیکورٹی کیلئے نجی شعبہ پر اعتماد خودکشی، ڈاکٹر مرتضی مغل
اسلام آباد(یواین پی) پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے گندم کی درامد کا فیصلہ خوش آئند ہے تاہم بحران ٹالنے کے لئے دس کے بجائے پندرہ لاکھ ٹن گندم فوری طور پر درامد کی جائے۔اگر نجی شعبہ تاخیری حربے استعمال کر رہا ہے تو حکومت خود درامد کرے کیونکہ بین الاقوامی منڈی میں اس وقت قیمت کم ہے۔جو درامد کنندگان گندم درامد نہیں کر رہے انکے پرمٹ منسوخ کر کے بھاری جرمانے عائد کئے جائیں کیونکہ وہ مافیا کا حصہ ہیں۔ ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ با اثر مافیا ملک کو ایک بار پھرگندم اور آٹے کی بحران میں دھکیل کر عوام کی جیب سے اربوں روپے نکلوانے کی سازش کر رہی ہے جسے ہر قیمت پر ناکام بنانے کی ضرورت ہے تاکہ عوام متاثر نہ ہوں۔ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا کہ شوگر ملز مافیا برسہا برس سے حکومت عوام اور کاشتکاروں کا استحصال کر رہی ہے جس کا راستہ روکنے کی ضرورت ہے۔انھوں نے کہا کہ گندم کی طرح چینی درامد کرنے کی اجازت بھی دی جائے۔
کیونکہ مارکیٹ میں اسکی قیمت مزید بڑھنا شروع ہو گئی ہے۔ زیادہ تر درامدکنندگان شوگر ملز مافیا کے اثر رسوخ کی وجہ سے چینی درامد کرنے سے کترائیں گے اس لئے حکومت ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان کے زریعے خوددرامد کرے اور یوٹیلیٹی سٹورز کے زریعے عوام کو فراہم کرے۔یوٹیلیٹی سٹورز کے زریعے عوام کے علاوہ تھوک اور پرچون کا کاروبار کرنے والوں کو بھی چینی دی جائے اور ملک بھر میں سیل پوائنٹ بنائے جائیں تاکہ شوگر ملز مافیا نے منافع کے لالچ میں جو سٹاک چھپائے ہوئے ہیں وہ بھی باہر لانے پر مجبور ہو جائے۔