جہادی گروپ کو عراقی دارلحکومت بغداد کی جانب پیش قدمی کا حکم
بغداد(مانیٹرنگ ڈیسک) جہادی گروپ (داعش ) نے اپنے جنگجوئو ں کو عراقی دارالحکومت بغداد کی جانب پیش قدمی کا حکم دے دیاہے جس کے بعد پیش قدمی جاری ہے ۔داعش نے عراق کے شمالی علاقوں میں گذشتہ چار کے دوران سرکاری فوج کے مقابلے میں میدان جنگ میں نمایاں کامیابیوں کے بعد داعش کے ترجمان ابو محمد العدنانی نے ایک آڈیو پیغام میں جنگجوو¿ں سے کہا ہے کہ وہ بغداد کی جانب چڑھائی کی تیاری کریں۔سیاہ لباس میں ملبوس داعش کے جنگجوو¿ں نے مقامی مسلح مزاحمت کاروں کی مدد سے گذشتہ چار روز کے دوران عراق کے دوسرے بڑے شہر موصل ،سابق صدر صدام حسین کے آبائی شہر تکریت اور شمال میں واقع دوسرے چھوٹے، بڑے شہروں اور قصبوں پر قبضہ کر لیا ہے اور وہاں سے عراقی فوج کو ماربھگایا ہے یا عراقی فوج خود ہی اپنی چوکیاں اور یونٹ چھوڑ کر بھاگ گئے ہیں۔تکریت میں جہادیوں نے شہر کا نظم ونسق چلانے کے لیے ایک فوجی کونسل قائم کردی ہے۔قصبے العلم کے ایک قبائلی شخصیت نے بتایا ہے کہ سینکڑوں کی تعدادمیں جنگجو آئے اور اُنہوں نے کہا ہے کہ وہ یہاں خونریزی یا انتقام کے لیے نہیں آئے ہیں بلکہ وہ اصلاحات اور عدل کا نفاذ چاہتے ہیں جس کے بعد قصبے کے امور چلانے کے لیے ایک ریٹائرڈ جنرل کو ذمے داری سونپ دی۔اس قبائلی شخصیت کے بہ قول اس جنگجو گروپ کے قائدین ایک ہی بات د±ہرا رہے ہیں کہ ان کی حتمی منزل بغداد ہے اور وہیں فیصلہ کن جنگ ہوگی۔ داعش کے ترجمان ابو محمد العدنانی نے بھی اپنے آڈیو بیان میں کہا ہے کہ اب بغداد اور جنوب مغربی شہر کربلا میں خوف ناک جنگ ہوگی۔انھوں نے اپنے جنگجوو¿ں سے کہا ہے کہ وہ بغداد پر چڑھائی کے لیے اپنی بلٹیں پہن رکھیں اور تیار رہیں،جب وہ کسی گاو¿ں میں داخل ہوں تو گردنیں جھکائے ہوئے چلیں ،جو کوئی بھی پچھتاوے کا اظہار کرتا ہے تو اس کو قبول کریں،جو اکیلا رہنا چاہتا ہے،اس کو چھوڑ دیں اور اپنے سنی اور قبائلی بھائیوں کے لیے رحم دلی کا مظاہرہ کریں۔انھوں نے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ داعش کے اعلیٰ عسکری کمانڈروں میں سے ایک عدنان اسماعیل نجم معروف بہ ابوعبدالرحمان البلاوی الانباری عراق میں حالیہ لڑائی کے دوران مارے گئے ہیں۔تازہ ترین اطلاعات کے مطابق جنگجوﺅں کے دستوں کی بغداد کی طرف پیش قدمی جاری ہے ۔