سندھ کابجٹ پیش:مزدور کی تنخواہ11ہزار،پنشن6ہزارکر دی گئی،خدمات پر ٹیکس میں کمی،ادویات خریداری کے بجٹ میں اضافہ
کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک) سندھ کا680ارب کے حجم کا بجٹ پیش کر دیا گیا ہے جس میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں10 فیصد اضافے ،مزدور کی کم ازکم تنخواہ11ہزار جبکہ پنشن 5سے بڑھا کر 6ہزار کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے بجٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے کوشش کی ہے کہ صوبائی بجٹ ٹیکس فری ہو صوبے کے بجٹ کا حجم موجودہ مالی سال کے بجٹ حجم سے 11 فیصد زیادہ ہے جس میں آئندہ مالی سال کے لیے ترقیاتی اخراجات کا تخمینہ موجودہ سال کے بجٹ سے 17 ارب کم ہے جبکہ بجٹ میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے 1 کھرب 68 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں.رواں مالی سال کے بجٹ میں تعلیم کے لئے10ارب 7کروڑ مختص کئے گئے ہیں، وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ تعلیم کے شعبے میں ترقی پیپلزپارٹی کی اولین ترجیحات میں شامل ہے جس کیلئے تعلیم کا غیر ترقیاتی بجٹ 134 ارب روپے رکھا گیا ہے جبکہ درسی کتب کی مفت فراہمی کیلئے بھی 15 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ذہین طلباءکے لئے 11ارب کا انڈومنٹ فنڈ قائم کیا گیا ہے،ہائر ایجوکیشن کے لئے 14کروڑ روپے اور پہلی مر تبہ جامعات کے لئے5ارب روپے مختص کئے گئے ہیں،سکول انفراسٹرکچر کو بہتربنانے کے لئے400کروڑ،سندھ ایجوکیشن ریفارم کیلئے 13ارب 6کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے ،سکول انفراسٹرکچر کی بہتری کے لئے400کروڑکمیونٹی سکولوں کے لئے175 کروڑ جبکہ سندھ میں نئے 43ہزار سکولوں کے لئے بجٹ بھی رکھا گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے بتایا کہ ملیر میں لاءیونیورسٹی قائم کریں گے،اندرون سندھ دس نئے سکول ،8نئے کیڈٹ کالج قائم کئے جائیں گے جن میں سے 2کیڈٹ کالج خواتین کے لئے ہوں گے۔ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافے کی تجویز دی گئی ہے. سپریٹنڈنٹ کی آسامی کا گریڈ16سے17کر دیا گیا ہے,صوبائی ملازمین کو یکم جولائی سے 10فیصد ایڈہاک ریلیف بھی دیا جائے گا،گریڈ ایک سے 15تک ملازمین کے کنوینس الاﺅنس میں10فیصد اضافہ خدمات پر جنرل سیلز ٹیکس16کی بجائے15فیصد کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔فیشن ڈیزائنرز ،فیومی گیشن،لانڈری اور دیگر سروسز فراہم کرنیوالوں سے بھی ٹیکس لیا جائے گا،وئیر ہاﺅسز ،سٹوریج کی فیسوں میں اضافہ کر دیا گیا ہے۔ جبکہ گاڑیوں کی ٹرانسفر فیس میں اضافہ اور منقولہ جائیدادوں پر بھی 2 فیصد اسٹیمپ ڈیوٹی عائد کی گئی ہے وزیر اعلیٰ سند ھ قائم علی شاہ نے انکشاف کیا ہے کہ این ایف سی ایوارڈ کی مد میں سندھ کو وفاق سے رواں سال 61 ارب روپے کم ملے ہیں اور وفاق نے رواں مالی سال کے دوران 2 مرتبہ ٹیکس ہدف بھی کم کیا جس کے باعث صوبوں کو وفاق کی بد انتظامی کا بوجھ اٹھانا پڑ رہا ہے لیکن توقع ہے کہ وفاق نئے مالی سال میں رقم کی فراہمی یقینی بنائے گا۔انہوں نے کہا کہ سندھ میں 70 فیصد گیس کی پیداوار ہوتی ہے،سندھ کو گیس انفرااسٹرکچرکی مد میں وفاق سے جو رائلٹی ملنی چاہئے تھی وہ نہیں ملی تاہم اس میں اضافے کیلئے وفاقی حکومت کو خط لکھ دیا گیا ہے جبکہ گیس پر ٹیکس عائد کرنے سے پہلے صوبوں سے بھی مشاورت کی جانی چاہئے۔وزیر اعلیٰ نے مطالبہ کیا کہ اشیاءپر سیلز ٹیکس جمع کرنے کا اختیار صوبائی حکومتوں کو ملنا چاہئے انہوں نے بتایا کہ ایف بی آر نے رواں سال ہدف سے کم رقم اکٹھی کی ہے تاہم آئندہ سال ٹیکس وصولیوں کا ہدف پورا کرنے کی کوشش کی جائے گی۔وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ سندھ سمیت پورا ملک مسائل کا شکار ہے اوردہشت گردی ہمارا سب سے بڑا مسئلہ ہے جس سے نمٹنے کیلئے سکیورٹی اداروں کی استعداد کار بڑھا رہے ہیں،آئندہ سال پولیس میں 2 ہزار نئی بھرتیاں کی جائیں گی،سکیورٹی اداروں کو انتظامی اور مالی تعاون فراہم کرنے سے جرائم میں کمی آئی ہے اور اس میں مزید کمی کیلئے پولیس کو جدید اسلحہ اور تربیت دی جائے گی تاکہ دہشت گردوں سے مقابلہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی آپریشن میں شہید ہونےوالے اہلکاروں کے خاندانوں کی کفالت کریں گے،شہید پولیس افسران واہلکاروں کے گھرانوں کیلئے زمین بھی مختص کی جائے گی۔آئندہ مالی سال کے بجٹ میں موجودہ انفراسٹرکچر کی مرمت کیلئے 9 ارب،اسلحہ لائسنس کی کمپیوٹرائزیشن کیلئے 25 کروڑ40 لاکھ،بلٹ پروف جیکٹس کی خریداری کیلئے 34 کروڑ جبکہ تھرکول منصوبوں کیلئے 13 ارب 50 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں. وزیر اعلیٰ سندھ نے بجٹ تقریر میں بتایا کہ آئندہ مالی سال کے لئے محکمہ صحت کے بجٹ میں اضافہ کرکے43ارب58کروڑ،پیپلزہیلتھ کیئر کیلئے 2 ارب 37 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں،ادویات کی خریداری کے بجٹ میں 35فیصد اضافہ کیا گیا ہے،دل کے مریضوں کے مفت علاج کے لئے2ارب روپے کی گرانٹ بھی دی جائے گی،جامشورو میں 500بستروں پر مشتمل ہسپتا ل قائم کیا جائے گا۔بے نظیر یوتھ ڈیولپمنٹ پروگرام کے لئے98کروڑ، مختص کئے گئے ہیں۔سندھ کے ترقیاتی بجٹ میں 17ارب کی کمی کرکے ترقیاتی پروگراموں کے لئے185ارب رکھے گئے ہیں،سالانہ ترقیاتی پروگرام میں کراچی کے لئے42ارب مختص کئے گئے ہیں،غربت کے خاتمے کے لئے20کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کراچی میں میٹرو بس چلانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ میٹروبس کورنگی سے شہر کے مرکز تک چلے گی جبکہ یہ پراجیکٹ لاہور کے میٹرو بس سروس جیسا ہو گا، بجٹ میں توانائی کے شعبے کے لئے20ارب مختص کئے گئے ہیں، تھر پروجیکٹ کیلئے 30 ارب،مہران ہائی وے کی توسیع کیلئے 41 کروڑ 50 لاکھ اور نکاسی آب کیلئے ڈیڑھ ارب مختص کیے گئے ہیں جبکہ کینجھر جیل کی توسیع کے لئے 3ارب 42کروڑ خرچ کئے جائیں گے۔