فاٹا میں رائج نظام میں چیک اینڈ بیلنس نہیں :محمد رفیق آفریدی

فاٹا میں رائج نظام میں چیک اینڈ بیلنس نہیں :محمد رفیق آفریدی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


باڑہ ( حسین آفریدی سے) فاٹا میں رائج نظام میں چیک اینڈ بیلنس نہیں اس لئے جماعت اسلامی خیبر ایجنسی قبائلی علاقوں کو خیبر پختونخوا میں ضم کرنے کے حق میں ہے ۔ ان خیلات کا اظہارجماعت اسلامی کے خیبرایجنسی کے امیرمحمد رفیق آفریدی اور تحصیل باڑہ کے امیر شاہ فیصل آفریدی نے ورزمانہ پاکستان پشاورسے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے بجٹ کے حوالے سے کہا کہ وفاق سے فاٹا کو ایک کھرب دیا جائے یا دس کھرب کرپٹ بیورکریسی کے ہوتے ہوئے راستے میں ہی بیورکریسی کی کمیشنوں کی نظر ہو جاتی ہے اور عوام تک ایک پائی نہیں پہنچتی کیونکہ قبائلی علاقوں میں رائج نظام میں آج تک کسی آڈیٹ نہیں کیا خیبر ایجنسی کے امیرمحمد رفیق آفریدی نے کہا کہ قبائلی علاقوں میں صوبے کی طرز پر بلدیاتی نظام نفاذ کیا جائے اور بجٹ کے پیسے ان کے زریئعے خرچ کیے جائے تو عوام کو ان کے ثمرات مل سکتے ہیں انہوں نے کہا کہ قبائلی علاقے بیورکریسی کے لیے سونے کی کان ہے جس کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا جارہا ۔تحصیل باڑہ کے امیر شاہ فیصل آفریدی نے ٹی ڈی پیز کے حوالے سے کہا کہ ان کی واپسی ہوگئی ہے لیکن بنیادی سہولیات سے محروم شدید گرمی اور ماہ مقدص میں عوام کے لیے نہ بجلی ہے نہ پانی جبکہ تحصیل باڑہ میں ہزاروں کارخانوں کے لیے ایک منٹ کی لوڈشیڈنگ نہیں ہوتی ۔انہوں نے کہا کہ قبائلی علاقوں پر رائج نظام ظلم ،نااصافی اورغلامانہ نظام ہے جس میں عام ادمی کو انصاف نہیں ملے ۔ متاثریں کے گھروں کی سروے کے بارے میں انہوں نے کہا کہ تمام اعداد وشمار غلط پیش کیے جارہے ہیں اور ذاتی پسند ناپسند کی بنیاد پر کام ہو رہاہے جماعت اسلامی باڑہ اس کو مسترد کرتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ باڑہ بازار کو جلد ازجلد کاروبار کے لیے کھول دیا جائے تاکہ عوام اپنا جائز روزگار شروع کر سکے۔