مرکزی رویت ہلال کمیٹی کو فوری ختم کیا جائے :مولانا غلام صادق

مرکزی رویت ہلال کمیٹی کو فوری ختم کیا جائے :مولانا غلام صادق

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


چارسدہ (بیورورپورٹ) سابق رکن قومی اسمبلی شیخ الحدیث والقرآن مولانا غلام محمد صادق نے مرکزی رویت ہلال کمیٹی ختم کرنے کا مطالبہ کر تے ہوئے کہا ہے کہ مرکزی رویت ہلال کمیٹی علماء کی بجائے ماہرین فلکیات اور محکمہ موسمیات کے اشاروں پر چل رہی ہے جو سراسر خلاف شریعت ہے ۔ سعودی عرب کی طرح سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کی نگرانی میں ہلال کمیٹی قائم کی جائے ۔ آفتاب احمد خان شیر پاؤمشال خان کے حوالے سے الٹی سیدھی باتیں کر کے اپنی آخرت عارت کر رہے ہیں۔ تحریک انصاف سمیت کسی بھی پارٹی کو مشال خان قتل کیس پر سیاست چمکانے نہیں دینگے ۔ وہ جامع مسجد چارسدہ میں 32سال سے جاری سالانہ دورہ تفسیر القرآن کے اختتامی تقریب سے خطاب کر رہے تھے ۔ اس موقع پرممتاز عالم دین مفتی عبداللہ شاہ، جمعیت علمائے اسلام کے ضلعی امیر مولانا محمد ہاشم خان ، مفتی عبدالرؤف شاکر ، مولانا مثمر شاہ، مولانا جمیل احمد ، مولانا رشید احمد اور دیگر علمائے کرام نے بھی خطاب کیا ۔ تقریب سے خطاب کر تے ہوئے مولانا غلام محمد صادق اور دیگر نے کہا کہ جمعیت علمائے اسلام گزشتہ 100سال سے اللہ کی زمین پر اللہ کے قانون کے نفاذ کیلئے عملی جدو جہد کر رہی ہے اور اس حوالے سے جمعیت کے اکابر ین نے قید و بند کی صعوبتیں بھی برداشت کئے ۔ مولانا غلام محمد صادق نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کی قیادت میں جمعیت علمائے اسلام اسمبلی کے اندر اور اسمبلی سے باہر عوام کے حقوق اور نفاذ اسلام کیلئے بر سر پیکار ہے ۔ انہوں نے مرکزی رویت ہلال کمیٹی پر شدید تنقید کی اور کہا کہ مرکزی رویت ہلال کمیٹی ایک مشاورتی کمیٹی ہے جس کو رویت کے حوالے سے اعلان کا کوئی اختیار نہیں۔ انہوں نے مرکزی رویت ہلال کمیٹی فوری طور پر ختم کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ ایسی کمیٹی کی ہمیں کوئی ضرورت نہیں جو علماء کی بجائے ماہرین فلکیات اور محکمہ موسمیات کے اشاروں پر رویت کے فیصلے کر یں۔ انہوں نے واضح کیا کہ مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے ممبران کو انہوں نے بذات خود رمضان المبارک کے 10شرعی شہادتوں کی موجودگی کی اطلاع دی مگر کمیٹی نے ہمارے شہادتوں کا مذاق اڑا یا اور کہا کہ کل دوبارہ اسی جگہ چاند دیکھنے کی کو شش کریں۔ مولانا غلام محمد صادق نے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کی سربراہی میں مرکزی رویت ہلال کمیٹی تشکیل دینے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ ہائی کورٹ اور سیشن کورٹ کے نگرانی میں بھی اسی طرح کی کمیٹیاں تشکیل دی جائے کیونکہ یہ سلسلہ سعودی عرب میں کامیابی سے جاری ہے ۔ مولانا غلام محمد صادق نے آفتاب احمد خان شیر پاؤ اور اسد قیصر پر شدید تنقید کی اور کہا کہ آفتاب شیر پاؤ عمر کے آخری حصے میں مشال خان کے حوالے سے الٹی سیدھی باتیں کررہے ہیں ۔ انہوں نے تحریک انصاف اور دیگر پارٹیوں کو متنبہ کیا کہ مشال خان پر سیاسی دکانداری بند کریں ۔مولانا غلام محمد صادق نے سپریم کورٹ آف پاکستان کے چیف جسٹس سے مطالبہ کیا کہ سوموٹو ایکشن لینے کے بعد ان کی اخلاقی ذمہ داری بنتی ہے کہ مشال خان قتل کیس کو منطقی انجام تک پہنچا کر عدل و انصاف پر مبنی فیصلہ صادر کریں۔