مقتول صحافی کے خلاف سوشل میڈیاپرزہرافشانی والے فیس بک اکائونٹس بند
ہری پور(ویب ڈیسک)نامعلوم ملزمان کے ہاتھوں قتل ہونے والے نوجوان صحافی بخشیس الہٰی کے خلاف سوشل میڈیاپرزہرافشانی کرنے والے فیس بک اکائونٹ بھی قتل کے بعدبندہوناشروع ہوگئے ہری پورکے سماجی وصحافتی حلقوں نے مقتول صحافی کے خلاف منفی پروپیگنڈہ میں ملوث فیس بک اکائونٹ کاسراغ لگاکرانھیں بھی شامل تفتیش کرکے اصل حقائق تک رسائی کامطالبہ کیاہے ۔
روزنامہ جنگ کے مطابق کئی ایک فیس بک اکائونٹ استعمال کرکے بعض لوگ مقتول صحافی بخشیش کے خلاف زہرافشانی اورمنفی پروپیگنڈہ میں مشغول رہے جن میں Journalistic evilصحافتی ناسورنامی جعلی فیس بک آئی ڈی سمیت بعض دیگرفیس بک اکائونٹ کے استعمال سے مقتول صحافی بخشیش بارے منفی پروپیگنڈہ اورزہرافشانی کی جاتی رہی۔ اخبار کے مطابق اب مذکورہ فیس بک آئی ڈیزبندبھی ہوگئی ہیں جبکہ مقتول بخشیش نے اپنے قتل سے ایک دوروزقبل فیس بک پرسٹیٹس اپ لوڈکیاتھاکہ وہ جعلی فیس بک آئی ڈی چلانے والوں تک پہنچ گئے ہیں مگراس کے بعدانھیں نامعلوم ملزمان نے بے دردی سے قتل کردیااس حوالے سے ہری پورکے سماجی وصحافتی حلقوں نے وزارت داخلہ اورجملہ قانون نافذکرنے والے اداروں سے پرزورمطالبہ کیاہے کہ مقتول صحافی بخشیش کے خلاف منفی پروپیگنڈے اورزہرافشانی میں ملوث فیس بک آئی ڈی ٹریس کرکے ان کے چلانے والوں کوبھی شامل تفتیش کرکے مقتول صحافی کے بہیمانہ قتل میں ملوث ملزمان تک رسائی حاصل کی جائے صحافی بخشیش ا لہٰی کے قاتلوں کو حکومت نے گرفتار نہ کیا تو صوبہ بھر کے صحافی وزیراعلیٰ ہاؤس کے سامنے دھرنا دیں گے، عمران خان کو فوری نوٹس لینا چاہیے۔
ان خیالات کا اظہار پریس کلب ٹانک کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پریس کلب کے صدر صبغت اللہ مغل، جنرل سیکرٹری شیخ رحمت اللہ احسان بیٹنی، فنانس سیکرٹری حاجی کفایت اللہ پراچہ امان اللہ مروت محمد رفیق آرائیں عمران درانی نے کہا کہ حق سچ لکھنے پر صحافیوں کو دھمکیاں ہراساں کرنا اور قتل کردینا معمول بنتا جارہا ہے حکومت اس سلسلے میں کسی قسم کا نوٹس نہیں لے رہی ہے جو آزادی صحافت کا گلا گھوٹ نٹنےکے مترادف ہے انہوں نے کہا کہ مسلح قاتلوں کا ہری پور میں دن دیہاڑے فرار ہونا پولیس کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے حکومت سے پر زور مطالبہ کیا گیاکہ بخشیش الہٰی کے قاتلوں کو فوری گرفتار کیا جائے مقامی صحافیوں نے مقتول صحافی کے خاندان سے اظہار ہمدری کیلئے فاتحہ خوانی کی اور مرحوم کی بخشش کیلئے دعا کی گئیْ۔ بخشیش الہیٰ کے قتل کیخلاف پیر کو نیشنل پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں نیشنل پریس کلب کے صدر شکیل انجم سمیت پی ایف یو جے اور آر آئی یو جے کے تمام گروپوں نے شرکت کی۔ شکیل انجم نے کہا کہ ریاستی تحفظ نہ ہونے کی وجہ سے صحافیوں کا قتل معمولی بات بن چکی ہے۔ حکمرانوں کو اس ضمن میں اپنا فرض ادا کرنا چاہئے۔
پی ایف یو جے دستور کے صدر محمد نواز رضا نے کہا کہ تمام صحافتی تنظیمیں آزادی صحافت کیلئے متحدہ ہیں۔ آزادی صحافت پر قدغن لگانے کی کوئی سازش کا میاب نہیں ہونے دیں گے۔ آر آئی یو جے برنا کے سیکرٹری جنرل علی رضا علوی اور ناصر ہاشمی نے کہا کہ صحافیوں کے حقوق کے تحفظ کیلئے خون کا آخری قطرہ بہانے سے بھی گریز نہیں کرینگے۔ پی ایف یو جے دستور کے شرجیل رائو نے کہا کہ حکومت کو بھی اپنا فرض ادا کرنا چاہئے۔ پریس کلب کے سیکرٹری عمران ڈھلوں نے کہا کہ حکومت کو صحافیوں کے تحفظ کیلئے قانون سازی کو جلد مکمل کرنا چاہئے۔