ریلوے پاور ہاؤس کے مزدوروں کا بجٹ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ
لاہور(پ ر)پاکستان ریلوے پاور ہاؤس کے مزدوروں نے بجٹ نا منظور کر دیا یہ بجٹ مزدوروں کے خون چوسنے والا بجٹ ہے۔ ڈی ایس آفس مغلپورہ کے باہر مزدوروں نے بجٹ کے خلاف مظاہرہ کیا میاں محمود ننگیانہ صدر ڈپلومہ فیڈریشن نے اپنے خطاب میں کہاکہ یہ ملک کا بد ترین بجٹ ہے۔جس میں ہر چیز مہنگی ہو گئی ہے ریلوے ملازمین کو صرف 10 فیصد دیا گیا ہے جو کہ اونٹ کے منہ میں زیرہ کے برابر ہے محمد اصغر نے اپنے خطاب میں کہا یہ ظالم اور مزدوردشمن بجٹ ہے جس میں مزدوروں کو کوئی ریلیف نہیں دیا گیا۔ریلوئے مزدور پورا سال بجٹ کا انتظار کرتے ہیں کہ شاید کوئی مسیحا عوام کو ایسا بجٹ دے جس سے عام آدمی بہتر زندگی گزار سکے۔
اس حکومت نے ایسا بجٹ پیش کیا ہے کہ ملک بھر میں بجٹ کے خلاف مظاہرہ ہو رہے ہیں۔کونسلر محمد خالد نے اپنے خطاب میں کہا ہم اس بجٹ کو مسترد کرتے ہیں اس بجٹ میں بارہ لاکھ سالانہ تنخواہ والے مزدور کو اب چھ لاکھ سالانہ پر ٹیکس لگا دیا ہے جو سراسر ظلم ہے مزدور رہنماء خادم بھٹی نے اپنے خطاب میں کہا اس بجٹ سے مہنگائی کا طوفان آیا ہے حکومت اس سے پہلے منی بجٹ پیش کرچکی ہے اب آئی ایم ایف کا بجٹ ہے مزدور کی تنخواہوں پر ٹیکس لگانا مزدوروں سے دشمنی ہے اس موقع پر محمد عرفان،حسن ذیشان،افتخار بٹ،میاں خالد،رضوان ستی،رانا معصوم اور دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔