قبائلی انتخابات کا غیر ضروری التوادھاندلی کی منظم سازش ہے ، ایمل ولی
پشاور ( پ ر ) عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان نے کہا ہے کہ قبائلی انتخابات کا غیر ضروری التوا دھاندلی کی منظم سازش ہے اور حکومت نے الیکشن سے قبل اپنی شکست تسلیم کر لی ہے، الیکشن کمیشن کی جانب سے حکومتی درخواست پر انتخابات 18روز کیلئے ملتوی کرنے کے فیصلے پر اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیکورٹی کا بہانہ دھاندلی کی کوشش ہے،ایمل ولی خان نے کہا کہ حکومت بوکھلاہٹ کے عالم میں غیر ضروری اقدامات اٹھا رہی ہے ،20روز میں سیکورٹی کے حالات کیسے بہتر ہونگے،انہوں نے کہا کہ پہلے دفعہ144کا نفاذ کر کے امیدواروں کو انتخابی مہم سے روکنے کی کوشش کی گئی جس میں ناکامی کے بعد اب انتخابات ملتوی کرانے کی بھونڈی کوشش کی گئی ہے،انہوں نے کہا کہ حکمران قوم کے سامنے اپنی ناکامی کا اعتراف کرتے ہوئے معافی مانگیں ،انہوں نے الیکشن کمیشن کے جانبدارانہ کردار پر بھی افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ اے این پی اس سے قبل الیکشن کمیشن کے نام تفصیلی خط میں سیکورٹی اہلکاروں کی پولنگ سٹیشنوں کے اندر موجودگی بارے اپنے خدشات کا اظہار کر چکی ہے جس کا انتہائی غیر مناسب اور مایوس کن جواب دیا گیا، ایمل ولی خان نے کہا کہ حکومت مقدس گائے نہیں، الیکشن کمیشن حکومتی آلہ کار اور محافظ بننے کی بجائے اپنی آئینی ذمہ داریاں پوری کرے، ملک میں کہیں بھی شفاف اور غیر جانبدارانہ انتخابات کرانا الیکشن کمیشن کی آئینی و قانونی ذمہ داری ہے جس میں اب تک وہ ناکام نظر آتا ہے،انہوں نے کہا کہ 25جولائی کے انتخابات میں عوامی مینڈیٹ پر جس طرح ڈاکہ ڈالا گیا اس نے الیکشن کمیشن کے کردار پر بھی سوالیہ نشان لگا دیا ، صوبائی صدر نے کہا کہ ملک کے تمام ادارے آئینی حدود میں رہتے ہوئے اپنی ذمہ داریاں ادا کریں تو مسائل سے بچاو¿ ممکن ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی غیر ضروری گزارشات کو پس پشت ڈال کر قبائلی اضلاع میں جلد از جلد انتخابات کرائے جائیں، انہوں نے متنبہ کیا کہ اگر قبائلی اضلاع کے انتخابات میں بھی25جولائی کی تاریخ دہرائی گئی تو اس کے نتائج انتہائی خطرناک ہونگے