نوشہرہ میں جمعیت کا ڈی ای او محکمہ تعلیم کے رویہ کیخلاف مظاہرہ
نوشہرہ(بےورورپورٹ) جمعیت علماءاسلام ضلع نوشہرہ نے ڈی ای او محکمہ تعلیم کے روئےے کے خلاف شوبرا چوک میں احتجاجی مظاہرہ کیا مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈ اٹھارکھے تھے جس پر ڈی ای اومحکمہ تعلیم اور محکمہ تعلیم میں مخلوط نظام رائج کرنے کے خلاف نعرے درج تھے مظاہرین نوشہرہ کینٹ کے مختلف راستوں سے ہوتے ہوئے شوبرا چوک پہنچے مظاہرین نے مین جی ٹی روڈ کو ہرقسم کی ٹریفک کےلئے بند رکھا مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت علماءاسلام ضلع نوشہرہ کے امیر قاری محمداسلم، جنرل سےکرٹری مفتی حاکم علی، قاری ریاض اللہ ، قاری عمران، فضل اکبر باچا، ناصر یوسفزئی اور دیگر نے کہا کہ ضلع نوشہرہ محکمہ تعلیم کے موجودہ ڈی ای او کا عوام اور والدین سے غیرمنصفانہ رویہ اور سکول میں بچوں کو پینٹ شرٹ پہنچنے پر مجبور کرنے پر ہم بھرپور احتجاج کرتے ہیں کیونکہ یہ پرائیویٹ سکول نہیں بلکہ سرکاری سکول ہے اس لئے ہم پینٹ شرٹ پہننے کا فیصلہ ہم کسی صورت تسلیم نہیں کرتے انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف حکومت نے مخلوط نظام تعلیم کےلئے عملی اقدامات کا آغاز ضلع نوشہرہ سے کردیا ہے جس کا آرڈر نمبر16/4/2019 / 1405-15 کو NTS گرلز پرائمری سکولوںمیں مرد اساتذہ جبکہ بوائزپرائمری سکولوں میں خواتین استانیوں کی تعیناتی لمحہ فکریہ ہے انہوں نے کہا کہ گورنمنٹ پرائمری سکول صفی آباد کوڈ نمبر294209 گورنمنٹ پرائمری سکول تارخیل بالا سکول کوڈ 294207، گورنمنٹ پرائمری سکول امیرزادہ کورونہ سکول کوڈ 294208 گورنمنٹ پرائمری سکول سعید آباد سکول کوڈ 294240 میں خواتین استانیاں جن میں حامدہ قمرین خٹک دختر نذیراحمد، نازش دختر نیاز محمد، عاصمہ دختر نعمت خان، عائشہ حسین دختر حسین احمد، گل رعنا دختر فدا محمد، نادیہ بیگم دختر احمدنواز، سائرہ ناز دختر نعیم خان، زبیدہ دختر فقیر گل، شکیلہ گل دختر میاں احمد کاکاخیل کی تقرریاں کی گئی اسی طرح کل تقرریاں 245 کی گئی ہیں یہ عمل انتہائی خاموشی سے پایہ تکمیل کو پہنچا مخلوط نظام تعلیم کی مخالفت کے علم بردار تنظیمیں مکمل طورپر خاموش ہیں اور اساتذہ تنظیمیں غفلت کی نیند سورہی ہیں۔