کامسیٹس اکیڈمک سٹاف ایسوسی ایشن نے ہنگامی آن لائن اجلاس
ایبٹ آباد (ڈسٹرکٹ رپورٹر)کامسیٹس اکیڈمک سٹاف ایسوسی ایشن نے ہنگامی آن لائن اجلاس۔ تنخواہوں کی عدم ادائیگی اور اینٹرم سیٹ اپ کے تسلسل پہ ایک ٹھوس لائحہ عمل تیار کرنے کا اعلان۔تفصیلات کے مطابق کامسیٹس اکیڈمک سٹاف ایوسی ایشن نے موجودہ اینٹرم انتظامیہ کے اس بے رحمانہ رویے پہ شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ اینٹرم انتظامیہ کی وجہ سے جامعہ کامسیٹس کی ساکھ داؤ پہ لگ چکی ہے۔ تین سال سے زائد عرصے سے جاری ایڈہاک ازم کی بدولت جامعہ کامسیٹس بدترین انتظامی اور مالیاتی بحران کا شکار ہو چکی ہے۔ اساتذہ و ملازمین کا ایک بڑا حصہ تاحال تنخواہوں سے محروم ہے اور انتظامیہ اس سے متعلق کسی بھی قسم کی معلومات دینے پر تیار نہیں ہے۔ اصولی طور پر مئی کی تنخواہ عید سے قبل جاری کر دینی چاہیے تھی لیکن تنخواہ کی عدم ادائیگی کی بدولت آج کے دن تک اساتذہ و ملازمین شدید پریشانی کا شکار ہیں۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ جامعہ کامسیٹس وطن عزیز کی ان چند جامعات میں سے ایک ہے جہاں اس وبائی صورتحال کے باوجود تعلیمی سرگرمیاں جاری رہیں۔ لیکن ان کو اس مشکل وقت میں اپنے فرائض کی انجام دہی پر سراہنے کی بجائے تنخواہیں روکنا یقیناً اساتذہ میں مزید مایوسی کا سبب بن رہا ہے۔تنخواہوں کی عدم ادائیگی جیسے ظالمانہ اقدام کے ساتھ ساتھ جامعہ کامسیٹس کے اساتذہ و ملازمین ایڈہاک الاؤنسز کو بنیادی تنخواہ میں ضم ہونے کا انتظار کر رہے ہیں۔ نااہل انتظامیہ کی بدولت ہائر ایجوکیشن کمیشن کی جانب سے تقرریوں اور ترقیوں پہ جو پابندی لگائی گئی ہے اس کی ذمہ دار بھی یہی موجودہ اینٹرم انتظامیہ ہے۔ مورخہ 30 مئی 2020 کو عزت ماب پرو چانسلر اور وفاقی وزیر جناب فواد چوہدری صاحب کو ایک خط بھی لکھا گیا اور ان سے استدعا کی گئی کہ ان مسائل پہ فوری توجہ دی جائے۔اکیڈمک سٹاف ایسوسی ایشن یہ سمجھتی ہے کہ موجودہ انتظامیہ جان بوجھ کر ایسے اقدامات کر رہی ہے کہ جس سے جامعہ میں خوف و ہراس کی فضا پیدا کی جا سکے اور نئی آنے والی انتظامیہ کو جامعہ کی منفی تصویر دکھائی جا سکے۔ ASA-CUI بدنیتی پہ مبنی اقدامات کو مسترد کرتے ہوئے مطالبہ کرتی ہے کہ پوری تنخواہوں کو فی الفور جاری کیا جائے۔کامسیٹس اکیڈمک سٹاف ایسوسی ایشن عزت ماب صدر پاکستان اور چانسلر جامعہ کامسیٹس جناب عارف علوی، وزیراعظم پاکستان عمران خان نیازی، وزیر سائنس و ٹیکنالوجی اور پرو چانسلر جناب فواد چوہدری اور چئیرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن سے یہ درخواست کرتی ہے کہ اس انتہائی اہم نوعیت کے معاملے کا نوٹس لیں اور تنخواہوں کی بندش/ تاخیر کا نوٹس لیں۔ اس کے ساتھ ساتھ جامعہ کے دیگر تمام دیرینہ مسائل کے حل کے لیے اور موجودہ ایڈہاک انتظامیہ کے خاتمے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔ تنخواہوں کی عدم ادائیگی کی بدولت اکیڈمک سٹاف ایسوسی ایشن اساتذہ و ملازمین کے حقوق کے تحفظ کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کرنے کا حق رکھتی ہے۔ ASA-CUI یہ مطالبہ بھی کرتی ہے کہ جامعہ کا انتظامی و مالیاتی فرانزک آڈٹ کرایا جائے تاآنکہ ان تمام ذمہ داران کا تعین کیا جاسکے جن کی وجہ سے جامعہ زوال کی جانب گامزن ہے