خاندان کی تصویر میں اچانک پراسرار بچی نمودار، رونگٹے کھڑے کر دینے والی کہانی
سڈنی (نیوزڈیسک) ترقی یافتہ ممالک میں جنوں، بھوتوں اور روحوں پر یقین کرنے والے لوگ بہت کم پائے جاتے ہیں مگر آسٹریلیا میں ایک روح کی تصویر نے سب کی توجہ کھینچ لی اور ہر کوئی اس کے متعلق بات کررہا ہے۔کوئنز لینڈ سے تعلق رکھنے والے آسٹریلوی شہری کم ڈیوی سن اپنی دوست جیسی لو اور تین بچیوں کے ساتھ دریائے لوکائر کے مشہور مقام مرفیزہول میں تیراکی کررہے تھے اور اس دوران انہوں نے ایک تصویر بنوائی۔ جب کم ڈیوی سن نے اس تصویر کو دیکھا تو ان کے رونگٹے کھڑے ہوگئے کیونکہ اس میں ان کی تین بچیوں کے ساتھ ایک اور بچی کا دھندلا چہرہ بھی نظر آرہا تھا جس نے ایک ہاتھ ان کے کندھے پر اور دوسرا ان کی ننھی بیٹی کے بازو پر رکھا ہوا تھا۔کم اور ان کی دوست کا کہنا ہے کہ جب تصویر بنائی گئی تو ان کے علاوہ وہاں کوئی نہ تھا بلکہ دور دور تک کوئی انسان موجود نہ تھا اور بچیوں کی تصویر کے ساتھ پراسرار چہرے کو دکھ کر ان پر دہشت طاری ہے۔ اس واقعے کی خبریں شائع ہونے کے بعد یہ تفصیلات بھی سامنے آگئیں ہیں کہ جس جگہ پر کم اور ان کی بچیاں تیراکی کررہی تھیں عین اسی جگہ پر تقریباً 100 سال پہلے ایک 13 سالہ بچی ڈورین سلیوان ڈوب کر ہلاک ہوگئی تھی۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ ڈورین کی روح اس جگہ بھٹکتی رہتی ہے اور اکثر لوگ اسے دیکھ چکے ہیں، لیکن یہ پہلا موقع ہے کہ ڈورین کسی تصویر میں ظاہر ہوئی ہیمقامی میڈیا میں آسٹریلوی اخبار ’’برسبین کوریئر‘‘ میں 22نومبر 1913ء کو شائع ہونے والی خبر بھی دوبارہ سے شائع کی گئی ہے جس میں بتایا گیا تھا کہ ڈورین سلیوان نامی 13 سالہ لڑکی دریا میں ڈوب کر ہلاک ہوگئی تھی۔ پیراسائیکالوجی کے متعددماہرین نے تصویر کا جائزہ لینے کے بعد خیال ظاہر کیا ہے کہ اس میں نظر آنے والا دھندلا چہرہ ایک صدی قبل ڈوب کر ہلاک ہونے والی لڑکی ڈورین سلیوان کا ہی ہے۔