ایم پی اے خواجہ عمران نذیر کی ڈگری جعلی نہیں ،لاہور ہائی کورٹ میں پنجاب یونیورسٹی کا جواب
لاہور (نامہ نگار خصوصی )مسلم لیگ (ن) کے رکن صوبائی اسمبلی خواجہ عمران نذیر کی نااہلی کے لئے دائر کیس میں پنجاب یونیورسٹی نے لاہور ہائی کورٹ کو اگاہ کیا ہے کہ خواجہ عمران نذیر کی بی اے کی ڈگری اصلی ہے تاہم جسٹس فرخ عرفان خان نے یہ درخواست مزیدسماعت کے لئے جسٹس سید منصور علی شاہ کو بھجوا دی۔جسٹس فرخ عرفان خان نے شاہدرہ کے رہائشی تحریک انصاف لاہور کے نائب صدر یاسر گیلانی کی طرف سے دائر درخواست کی سماعت شروع کی تو عدالت کو آگاہ کیا گیا کہ پہلے اس درخواست کی سماعت جسٹس سید منصور علی شاہ کرتے رہے ہیں جس پر عدالت نے کیس مزید سماعت کے لئے دوبارہ جسٹس سید منصور علی شاہ کو بھجوا دیا، درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ رکن اسمبلی کی بی اے کی ڈگری جعلی ہے، خواجہ عمران نذیر نے بی اے کا امتحان دینے کے لئے 2002میں فارم جمع کروایا جس پر انہیں رجسٹریشن نمبر بھی الاٹ ہوا مگر امتحان نہ دینے کی بنیاد پر انہیں فیل قرار دیا گیا، درخواست گزار کے مطابق 2004میں جب خواجہ عمران نذیر نے دوبارہ رجسٹریشن کروائی تو عمران نذیر نے پہلی رجسٹریشن کا ذکر نہیں کیا جس پر پنجاب یونیورسٹی انتظامیہ نے انکے خلاف یو ایم سی کا کیس بھی بنایاتاہم 2005میں خواجہ عمران نذیر نے تیسری مرتبہ نئی رجسٹریشن کرائی اور یونیورسٹی انتظامیہ نے انہیں امتحان دینے کی اجازت تو دے دی مگر خواجہ عمران تیسری مرتبہ بھی فیل ہو گئے، درخواست گزار کے مطابق عمران نذیر نے اپنے کاغذات نامزدگی میں حلف دیا تھا کہ انہوں نے بی اے پاس کیا ہوا مگر حقیقت میں انکی بی اے کی ڈگر ی جعلی ہے، انہوں نے استدعا کی کہ عمران نذیر کو آئین کے آرٹیکل 62اور 63کے تحت نااہل قرار دیا جائے،دوسری طرف پنجاب یونیورسٹی کی طرف سے ملک اویس خالد ایڈووکیٹ نے عدالت میں جواب داخل کردیا جس میں کہا گیا ہے کہ خواجہ عمران نذیر کی ڈگری اصلی ہے۔