کال ٹریسنگ الزامات پرٹرمپ ثبوت دیں یا الزام واپس لیں، جان مکین
واشنگٹن (اظہر زمان، بیورو چیف) سینیٹر جان مکین نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر زور دیا ہے کہ وہ سابق اوبامہ انتظامیہ پر خفیہ طور پر ٹیلیفون ٹیپ کرنے کے اپنے دعوے کا کوئی ثبوت پیش کریں یا پھر اپنا الزام واپس لیں۔ جان مکین کا تعلق حکمران جماعت سے ہے جو سینیٹ کی آرمڈ سروسز کمیٹی کے چیئرمین ہیں وہ 2008ء میں ری پبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار تھے جو ڈیمو کریٹک پارٹی کے امیدوار بارک اوبامہ کے مقابلے پر ہار گئے تھے۔ سینیٹر جان مکین نے سی این این کے پروگرام ’’سٹیٹ آف یونین‘‘ پروگرام میں انٹرویو دیتے ہوئے اپنی ہی پارٹی سے تعلق رکھنے والے صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے اختلاف کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس دعوے پر یقین نہیں رکھتے کہ اوبامہ انتظامیہ نے ری پبلکن پارٹی کے صدارتی کیمپ کے ٹیلیفونوں کی خفیہ ٹیپ کی ہوگی۔ ٹرمپ انتظامیہ کے حکام نے ابھی تک اس دعوے کا کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا۔سی این این کے ساتھ انٹرویو میں صدر ٹرمپ کے روس کے ساتھ تعلق کا ذکر کرتے ہوئے سینیٹر جان مکین نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ اس سلسلے میں ابھی ’’کئی مزید جوتے گریں گے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ کے اعلیٰ حکام کو کانگریس کے سامنے طلب کرکے ان کی شہادتیں لینی چاہئیں۔ سینیٹر جان مکین نے مزید کہا کہ روس اور صدر پیوٹن کے ساتھ تعلق کے بہت سے پہلو ہیں جن کی مزید سکروٹنی کرنے کی ضرورت ہے اور ان کے خیال میں امریکی عوام کو اس سے مکمل آگاہی نہیں ہوئی۔ انہوں نے خاص طور پر صدر ٹرمپ کے پرانے بااعتماد ساتھی راجر سٹور کو کانگریس کے سامنے بلانے پر زور دیا جنہوں نے گزشتہ ہفتے یہ کہا تھا کہ ان کی اس گروپ کے ارکان سے بات ہوئی ہے جنہوں نے انتخابات سے قبل ڈیمو کریٹک نیشنل کمیتی کی ای میل کو آن لائن ہیک کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔
جان مکین