’فرشتوں نے مجھے ایک ایسی چیز دی کہ میں نے اپنے باپ کو۔۔۔‘ 8 سالہ بچے نے ایسی بات بتادی کہ دنیا بھر میں ہنگامہ برپاہوگیا
نیویارک (نیوز ڈیسک)امریکی ریاست ایڈاہوکے علاقے شوگر سٹی سے تعلق رکھنے والا شخص سٹیفن پارکر اپنی گاڑی کی مرمت کر رہا تھا کہ جیک کے پھسل جانے سے 3 ہزار پاﺅنڈوزنی گاڑی اس کے اوپر آن گری۔ سٹیفن کا ننھا بیٹا جے ٹی پارکر قریب ہی موجود تھا۔ وہ اپنے باپ کو گاڑی تلے دبادیکھ کر آگے بڑھا اور جیک کو پھر سے گاڑی کے نیچے رکھ کر اسے اوپر اٹھانے کی کوشش کرنے لگا۔ معجزانہ طور پر یہ ننھا بچہ اپنے والد کو ہزاروں پاﺅنڈوزنی گاڑی کے نیچے سے نکالنے میں کامیاب ہو گیا۔
بچے نے ایسٹ اڈاہو نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا ” یہ بہت خوفناک تھا۔ مجھے نہیں لگتا تھا کہ میں گاڑی کو اوپر اٹھا پاﺅنگا لیکن میں نے کوشش جاری رکھی۔ “ جب اس سے پوچھا گیا کہ اس میں اتنی طاقت کیسے آئی کہ وہ ہزاروں پاﺅنڈ وزنی گاڑی کو اٹھا پایا تو اس کا جواب تھا ” فرشتوں نے مجھے معجزانہ طاقت دی جس سے میں اپنے والد کو بچا پایا۔ “
آدمی کے جنازے میں خاندان والوں نے اس کی لاش کے منہ میں ایسی شرمناک چیز ڈال دی کہ ہنگامہ برپاہوگیا، جس نے دیکھا آنکھیں کھلی کی کھلی رہ گئیں
سٹیفن کو کچھ یاد نہیں ہے کہ اس کے ساتھ کیا واقعہ پیش آیا تھا۔ اس کا کہنا ہے کہ گاڑی اس پر گری تو وہ بے ہوش ہو گیا۔ بچے نے اپنے شدید زخمی والد کو نہ صرف گاڑی کے نیچے سے نکالا بلکہ ایمرجنسی ہیلپ لائن 911پر کال بھی کی۔ سٹیفن کو ایئر ایمبولینس کے ذریعے ہسپتال پہنچایا گیا جہاں اس کا علاج جاری ہے۔
ننھے بچے کی والدہ جوڈی پارکر کا کہنا تھا کہ یہ ایک معجزہ ہی ہے کہ ان کا بیٹا ہزاروں پاﺅنڈ وزنی گاڑی کو اٹھا کر اپنے باپ کو بچانے میں کامیاب ہو گیا۔ انہوں نے اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ” یہ بات سمجھ سے باہر ہے کہ ننھے پارکر نے گاڑی کو کیسے اوپر اٹھایا۔ مجھے لگتا ہے کہ اب یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم لوگوں کو بتائیں کہ اب بھی معجزات رونما ہو تے ہیں۔“
جمعرات کے روز ننھے پارکر کے اعزاز میں شہر کی انتظامیہ کی جانب سے ایک تقریب منعقد کی گئی۔ تقریب میں اس کی ہمت اور بہادری کو خوب سراہا گیا، جبکہ ایسٹ ایڈاہو ریڈ کراس کی جانب سے اسے حقیقی ہیرو کا خطاب بھی دیا گیا۔