ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن بلڈنگ ٹیکس وصولی کا ایشو تاحال حل نہ ہوسکا

ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن بلڈنگ ٹیکس وصولی کا ایشو تاحال حل نہ ہوسکا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور(اپنے نمائندے سے )بلڈنگ ٹیکس کا اطلاق ، وکلاء لوکل کمیشن شہر بھر میں سراپا احتجاج عملہ سب رجسٹرار نے فیسوں کے حصول پر گرم ہونے والے لوکل کمیشن سے تصادم سے بچاؤ کیلئے رجسٹریشن برانچیں بند کردی 8روز گزرجانے کے بعد بھی ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن بلڈنگ ٹیکس وصولی کی بابت بڑھنے والے اس ایشو کو مل نہ کرسکی شہری پریشان، حکومت کو روزانہ کی بنیاد پر کروڑوں روپے کا نقصان ہونے لگا، روزنامہ پاکستان کو ملنے والی معلومات کے مطابق صوبائی دارالحکومت میں بلڈنگ ٹیکس کے حوالے سے جاری کردہ ٹیکس نے جہاں شہر بھر کے سینکڑوں لوکل کمیشن وکلاء کوسراپا احتجاج بنادیا وہاں ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن انتظامیہ کی جانب سے بھی یہ مسئلہ حل نہ ہونے کے باعث8روز سے رجسٹریشن برانچیں بھی بند کردی گئی ہیں ۔ ذرائع نے مزید آگاہی دی ہے کہ عملہ سب رجسٹرار ان ڈیلروں کے کام کرنے میں مصروف ہیں جن کی طرف سے معقول معاوضہ مل رہا ہے باقی تو صاف انکار کردیا جاتا ہے اور کہا جارہا ہے کہ لوکل کمیشن کیساتھ تصادم کے خطرے کے باعث رجسٹریشن برانچیں بند رکھی ہوئی ہیں جس کے باعث روزانہ کی بنیاد پر ضلع کچہری، کینٹ کچہری اور ماڈل ٹاؤن کچہری موجود رجسٹریشن برانچیں بند دیکھ کر گھنٹوں انتظار میں کھڑے شہری شدید پریشانی میں مبتلا ہوکر8روز سے اس پریکٹس کو دیکھ رہے ہیں شہری عبدالجبار ، محسن علی، نوید اکرم، تنویر احمد، وسیم بٹ اور آغا تبسم نے کہا ہے کہ اس نئے ٹیکس کی بابت عجیب غریب تماشے لگ رہے ہیں شہری خوار ہورہے ہیں۔ افسران میٹنگ کے نام پر دفاتروں سے غائب ہوچکے ہیں، رجسٹری محرر عملہ پیسے لے کر اپنے خاص بندوں کا کام کررہے ہیں ہمیں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے کوئی اس مسئلے کو حل کروانے پر سنجیدہ نہیں ہے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل راؤ امتیاز کا کہنا ہے کہ مسئلہ جلد ہوجائے گا، رجسٹریشن برانچیں کھلی ہیں جہاں وکلاء کی جانب سے مزاحمت ہوئی وہاں مجبوراً برانچیں بند کردی جاتی ہیں تاکہ کوئی جانی ومالی نقصان نہ ہوسکے۔ اس مسئلے کا جلد سدباب ہوجائے گا۔ بورڈ آف ریونیو ذرائع نے مزید آگاہی دی ہے کہ ٹیکس آرڈر کو توڑ مروڑ کر پیش کیا جارہاہے ٹیکس ریکوری کے حوالے سے واضع آرڈر ہیں کہ جو شہری گھر کو خالی پلاٹ لکھتے ہیں اور جس پلاٹ پر چار دیواری ہوتی ہیں اس کو بھی چھپاتے ہیں کمرشل ایریا کی جگہ سکنی نوٹ دیدیا جاتا ہے اور انڈرویلیو رجسٹریاں پاس کرواکر قومی خزانے کو نقصان پہنچایا جاتا ہے اس کی روک تھام کیلئے یہ تحریری آرڈر جاری کیا گیا ہے تاکہ ٹیکس وصولی میں کوئی غبن نہ ہو اور اصلی مالیت کا جو ٹیکس بنتا ہے وہ قومی خزانے میں جمع ہوسکے لیٹر کو پڑھے بغیر پروپیگنڈہ کیا جارہاہے جوکہ غلط اور بے بنیاد ہے۔