پنجاب اسمبلی، نئی انتخابی حلقہ بندیوں پر اپوزیشن کا احتجاج، نواز شریف پر جوتا پھینکنے کی مذمت

پنجاب اسمبلی، نئی انتخابی حلقہ بندیوں پر اپوزیشن کا احتجاج، نواز شریف پر ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور(نمائندہ خصوصی) پنجاب اسمبلی میں نئی انتخابی حلقہ بندیوں کے ایشو پر اپوزیشن کے احتجاج پر حکومتی ارکان نے بھی شکایات کیں‘ اپوزیشن کا کہنا تھا کہ ہم میاں نواز شریف پر جوتا پھینکنے کی مذمت کرتے ہیں لیکن رانا ثناء اللہ کی طرف سے عمران خان پر جوتا پھینکنے کے لئے بندے کو بھیجنا کوئی اچھی روایت نہیں رانا ثناء اللہ پر اپوزیشن کی الزام تراشی کی مذمت کرتے ہوئے حکومت نے کہا کہ وزیر قانون ایسا گھٹیا کام کبھی نہیں کرسکتے اسی دوران اپوزیشن رکن احسن ریاض فتیانہ نے کورم کی نشاندہی کردی جس پر کورم پورا نہ ہونے پر اجلاس کل بدھ تک کے لئے ملتوی کردیا گیا ۔تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی کا اجلاس اپنے مقررہ وقت کی بجائے 47منٹ کی تاخیر سے سپیکر رانا محمد اقبال خان کی صدارت میں شروع ہوا اجلاس میں محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ جیئر اور ئاہر ایجوکیشن کے بارے میں سوالوں کے جوابات دئے گئے۔رکن اسمبلی طارق محمود کے سوال کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری برائے ہائر ایجوکیشن مہوش سلطانہ نے کہا کہ پنجاب ممیں کل لائیبرین یکی آسامیاں208ہیں جو ککہ مکمل فل ہیں دیگر پروفیسرز کی آسامیں بھی آئندہ جون تک مکمل ہو جائیں گی۔فائزہ ملک کے سوال کا مناسسب جواب نہ آنے کی وجہ سے کمیٹی ککے سپرد کردیاگیا۔وقفہ سوالات کے بعد نکتہ اعتراض پر میاں اسلم اقبال خان نے کہا کہ ایم کیٹ اور بی کیٹ کی رپورٹ مجھے ایوان میں پرھنے دی جائے جو کہ آج کے ایجنڈے میں بھی موجود ہے،کیونکہ یہ پنجاب کے تمام بچوں کا مسئلہ ہے ، جس پر سپیکر نے کہا کہ اسے جمعرات تک موخر کردیں اسے ایجنڈے میں دوبارہ لے آئیں گی میاں اسلم اقبال نے مزید کہا کہ سمن آباد میں سکولوں اور ویمن کالج کے قریب مٹی کے بڑے بڑے ڈھیر پڑے ہیں اس بارے میں ہدایات جاری کی جائیں کہ انہیں فوری طور پر اٹھایا جائے یہ کسی بڑے حادثے کا سبب بن سکتے ہیں،انہوں نے کہا کہ غریب مریض جو کہ اپنی غربت کی وجہ سے ڈائیلاسز نہیں کرا سکتے حکومت کو چاہیے کہ ان اعانت کرے،اپوزیشن لیڈر نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ لاہور سمیت پنجاب بھر میں ہونے والی نئی حلقہ بندیاں کرتے وقت رولز کا خیال نہیں رکھا گیا بلکہ ن لیگ کے ممبران کو پاس بٹھا کر یہ حلقہ بندیاں کی گئی خاص طور پر خواجہ سعد رفیق نے خود اپنے حلقے کی کانٹ چھانٹ کی ہے،اور اپنے مخالفین کے حلقے خاص طور پر این اے122اور میرا حلقہ اسے10ٹکرڑوں میں تقسیم کردیا گیا ہے ہم اس کے بارے میں عدالت جائیں گے تاہم آج میں رولز کے خؒ اف کی جانے والی نئی حلقہ بندیوں پر احتجاج کرتا ہوں، صوبائی وزیر طاہر خلیل سندھو نے کہا کہ یہ اپوزیشن لیڈر کی طرف سے الزام ہے کسی حکومتی ممبر اسمبلی کی مرضی سے کوئی حلقہ بندی نہیں ہو ئی نہ ہی خواجہ سعد رفیق نے اپنی مرضی سے اپنی پسند کی حلقہ بندی کرائی ہے،جو شکایات اپوزیشن لیڈر کو ہیں وہی حکومتی ممبران کو بھی ہیں لہٰذا ہم اپوزیشن کے حلقہ بندیوں کے حوالے سے اعتراضات کو مسترد کرتے ہیں۔سپیکر نے عارف عباسی کے ایوان میں آنے پر کہا کہ ہمیں اس ہاؤس کے تقدس کے لئے جو کچھ کر سکتے ہیں کرنا چاہیے میں نے جذبات میں آ کر ہاؤس کو نقصاب پہنچانے کی کوشش کی تھی جو کہ اچھی بات نہیں ہے، آئندہ اس بات کا خٰال کیا جائے جس پر عارف عباسی نے جذبات میں آ کر کی جانے والے حرکت پر ایوان سے معذرت بھی کی اور آئندہ ایسا نہ کرنے کا بھی عہد کیا۔،ڈاکٹر مراد راس نے نکتہ اعرتاض پر کہا کہ ایک روز قبل سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف پر جو تا پھینکنے کی حرکت کی شدید مذمت کرتے ہیں تاہم عمراں کاں پر جوتا پھیکنے کے لئے رانا ثنا ء اللہ خان کا بندے کو بھیجنا انتہائی غلط ہے ہم اس کی بھی مذمت کرتے ہیں ایسا نہیں ہونا چاہیے ۔ جس پر حکومتی وزیر طاہر خلیل سندھو نے کہا کہ رانا ثناء االہ پر الزام غلط ہے ہم اس الزام تراشی کی مذمت کرتے ہیں رانا ثناء اللہ ایک اچھے انسان ہیں ایسی حرکت وہ نہیں کرسکتے۔اس دوران رکن اسمبلی احسن ریاض فتیانہ اوان میں آئے اور آتے ہی کورم کی نشاندہی کردی سپیکر نے پانچ منٹ کے لئے گھنٹیاں بجائیں لیکن کورم پورا نہ ہونے پر اجلاس بدھ مورخہ14مارچ صببح10بجے تک کے لئے ملتوی کردیا گیا۔

مزید :

صفحہ آخر -