”آپ نے کل تماشا دیکھا کہ کس نے ۔۔۔“نواز شریف بالآخر کھل کر بول پڑے ،وہ بات کہہ ڈالی جو ابھی تک کسی نے نہ کہی تھی
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے کہا کہ آج شہباز شریف کو نیا صدر منتخب کرنے کے لیے یہاں جمع ہوئے ہیں ،ہمارے لیے یہ صورتحال پیدا کی گئی جس کے تحت یہ فیصلہ کرنا پڑا ۔ان کا کہنا تھا کہ کل عوام نے اس ملک کے اندر ایک تماشا دیکھا،بنی گالا والے بھی کوئٹہ میں جا کر جھکے اور بلاول ہاوس والے بھی وہاں ہی جا کر جھکے ۔انہوں نے کہا کہ آج فرق صاف ظاہر ہے ،میں مشکلیں برداشت کر رہا ہوں لیکن جھکنے والا نہیں ہوں ،اپنے مشن کی تکمیل تک جدو جہد جاری رکھوں گا ،ہم اگلے انتخابات کو ریفرنڈم بنائیں گے ۔
اسلا م آباد میں مسلم لیگ ن کے مرکزی جنرل کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ کل ملک میں ایک تماشہ لگا، بڑے اصولوں کی بات کرتے ہیں، بڑ ے بڑے دعوے کرنے والے کل ایک ہی بارگاہ میں جھک گئے، بنی گالا اور بلا ول ہاوس والے کوئٹہ میں جا کر جھک گئے، پھرخیبر پختونخواہ سے چلنے والے قافلے بھی وہاں جا کر جھکے ،یہ کون سا شخص ہے جس کے لیے یہ کام کیا گیا ؟اس شخص کی پاکستان کے لیے خدمات کیا ہیں ؟اس کا کتنا قد کاٹھ ہے؟ کسی کو بھی پتہ نہیں ،یہ سب چابی والے کھلونے ہیں ۔نواز شریف نے مخالفین سے کہا کہ کس طرح سے لوگوں کو بتا ﺅ گے اور کیا کہو گے کہ کیوں اس جگہ پر سجدہ ریز ہو گئے؟ ۔ان کا کہنا تھا کہ کل جو کام کیا گیا ایسا پاکستان کی تاریخ میں کبھی نہیں ہوا ،ہم ہار کر بھی جیت گئے اور وہ جیت کر بھی ہار گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ جو آج مقدمے بنے ہوئے ہیں ،میں روز نیب کی عدالتوں کے چکر کاٹتا ہوں ،مجھے کوئی بتا دے نواز شریف تم نے فلاں جگہ پر کرپشن کی ہے ،اگر کوئی نہیں بتا سکتا تو پھر یہ مقدمے کس چیز کے ہیں ،یہ مقدمے اس لیے بنائے جا رہے ہیں کیونکہ میں ووٹ کے احترام،عوام کی عزت اور پاکستان کی ترقی کی بات کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ میرا ذاتی ایجنڈ نہیں ہے میں عوام کی ترقی اور خوشحالی کے لیے کام کر رہا ہوں،جو قوم کی ترقی کی بات کرتا ہے آج وہ ہی نشانہ بنا ہوا ہے ،سب سے زیادہ لوگوں کے دلوں میں کھٹکتا ہوں لیکن اب مجھے اپنی جان کی پرواہ نہیں ہے ۔
نواز شریف نے کہا کہ میں اعلان کرنا چاہتا ہوں کہ ن لیگ کے منشور کا عنوان چار الفاظ ہونگے ”ووٹ کو عزت دو “۔انہوں نے کہا کہ یہ نعرہ کہیں سے لگے نہ لگے لیکن لاکھوں کا مجمع یہ نعرہ لگا رہا ہے ،ووٹ کو عزت دینے کا مطلب ،عوام کو عزت دینا ہے،ووٹ کی عزت ہوگی تو آپ کی عزت ہوگی، ملک کی عزت ہوگی، غیر ملکیوں کی نظروں میں عزت ہوگی ۔ان کاکہنا تھا کہ پاکستان کے آگے میری ذات کی کوئی حیثیت نہیں ،میں اب پاکستان اور آنے والی نسلوں کے لیے جدو جہد کررہا ہوں،اب عوام عام انتخابات کو ریفرنڈم بنا دے گی۔انہوں نے عمران خان کا نام لئے بغیر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کون سے نئے پاکستان کی بات کرتے ہو ؟ یہ تربیت کروگے قوم کی؟ قوم اس حرکت کو بری نگاہ سے دیکھتی ہے،قوم جانتی ہے تم جھوٹے اور منافق ہو، تمہارے قول و فعل میں تضاد ہے، کیا اس طرح کے لیڈر ہوتے ہیں؟ یہ قوم کے لیے شرمندگی ہیں۔