سائنسدانوں کو ہزاروں سال پرانا 3 انگلیوں والا ڈھانچہ مل گیا، پھر اس کا ٹیسٹ کیا گیا تو ایسا انکشاف کہ ہر کسی کے ہوش اُڑگئے، یہ مخلوق انسان نہیں بلکہ۔۔۔

سائنسدانوں کو ہزاروں سال پرانا 3 انگلیوں والا ڈھانچہ مل گیا، پھر اس کا ٹیسٹ ...
سائنسدانوں کو ہزاروں سال پرانا 3 انگلیوں والا ڈھانچہ مل گیا، پھر اس کا ٹیسٹ کیا گیا تو ایسا انکشاف کہ ہر کسی کے ہوش اُڑگئے، یہ مخلوق انسان نہیں بلکہ۔۔۔

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لیما(نیوز ڈیسک) خلائی مخلوق کی موجود کے متعلق بہت بار دعوے تو سامنے آئے لیکن ہر بار یہ دعوے محض افسانے ہی ثابت ہوئے۔ اب کی بار جنوبی امریکا کے ملک پیرو میں ایک ایسی دریافت سامنے آ گئی ہے کہ ایک بار پھر خلائی مخلوق کی موجودگی کی بات کی جا رہی ہے، اور دلچسپ بات یہ ہے کہ اس بار سائنسدان بھی شش و پنچ میں پڑ گئے ہیں۔


دی مرر کے مطابق پیرو میں کئی ہزار پرانا ایک ڈھانچہ دریافت ہوا ہے جس کے ہاتھوں اور پیروں کی صرف تین تین انگلیاں ہیں۔ اگرچہ یہ انسانی بچے کے ڈھانچے سے مشابہہ نظر آتا ہے اور اس کے تجزیے سے معلوم ہوا کہ اس کے کروموسوم کی تعداد بھی انسان میں پائے جانے والے کروموسوم کی تعداد کے برابر ہے لیکن اس کے ہاتھوں اور پیروں کی ساخت اسے کوئی اور مخلوق ظاہر کر رہی ہے۔ ابتدائی تجزیے کے بعد ماہرین بھی کہہ رہے ہیں کہ ڈھانچہ کسی غیر انسانی مخلوق کا ہے لیکن انسان سے بے حد مشابہت رکھتا ہے۔


سائنسدانوں نے اس بے بی ڈھانچے کو ’ماریہ‘ کا نام دیا ہے اور اس کے ٹیسٹ سے پتہ چلا ہے کہ اس میں کروموسوم کی تعداد 23 ہے، البتہ اس میں بہت سی ایسی باتیں ہیں جن سے پتہ چلتا ہے کہ یہ انسان کا ڈھانچہ نہیں ہے۔ تحقیق کی سربراہی کرنے والے سائنسدان پروفیسر کانسٹنٹ ٹین کوروتوف کا کہنا تھا کہ ”یہ ڈھانچہ کم از کم ساڑھے چھ ہزار سال پرانا ہے۔ اس کے کروموسوم بھی 23 ہیں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ انسانوں جیسی ہی کوئی مخلوق تھی، لیکن اس کا اناٹومک سٹرکچر انسانوں سے مختلف ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ظاہری مشابہت کے باوجود یہ درحقیقت انسان نہیں ہے۔“

مزید :

ڈیلی بائیٹس -