آئندہ عام انتخابات میں بلوچستان سے وزیراعظم لانے کیلئے جدوجہد کرینگے:میرعبدالقدوس بزنجو

 آئندہ عام انتخابات میں بلوچستان سے وزیراعظم لانے کیلئے جدوجہد ...
 آئندہ عام انتخابات میں بلوچستان سے وزیراعظم لانے کیلئے جدوجہد کرینگے:میرعبدالقدوس بزنجو

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کوئٹہ(صباح نیوز)وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے چیئرمین سینیٹ محمدصادق سنجرانی کو کامیاب کرانے پر آصف علی زرداری ،عمران خان اور فاٹا کے سینیٹرز سمیت دیگر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاہے کہ اب آئندہ عام انتخابات میں بلوچستان سے وزیراعظم لانے کے لئے جدوجہد کرینگے،سینیٹ انتخابات میں  بلوچستان کے قوم پرستوں سے ہمیں کافی توقعات وابستہ تھیں لیکن انہوں نے مایوس کیا ،محمودخان اچکزئی کومشورہ ہے کہ وہ جمہوریت کی بات کرنے سے قبل انٹراپارٹی الیکشن کرالیں تاکہ آئندہ انتخابات میں ان کے پارٹی سے تعلق رکھنے والے اراکین آزاد حیثیت سے انتخابات میں حصہ نہ لیں،بلوچستان کو ماضی کی نظر سے نہ دیکھا جائے ۔

یہ بات انہوں نے اسلام آباد سے واپسی پر وزیراعلیٰ ہاؤس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پرصوبائی وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی ،صوبائی وزیر بلدیات میر غلام دستگیر بادینی ،صوبائی وزیربی اینڈ آر میر عاصم کرد گیلو ،وزیراعلیٰ کے پولیٹکل سیکرٹری سید اسلم شاہ اور شازمان غلزئی بھی موجود تھے۔ وزیر اعلی کا کہنا تھا کہ سینیٹ کی چیئرمین شپ بلوچستان کو ملنا بہت بڑی کامیابی ہے لیکن افسوس سے کہنا پڑ رہا ہے کہ اس صوبے کے قوم پرستوں نے ہماری حمایت کرنے کی بجائے منفی باتیں کیں جس سے ملک بھر میں بلوچستان کی بدنامی ہوئی۔ اس صوبے کے بڑے معتبر سیاست دان اسلام آباد کے خلاف باتیں کرتے تھے، اب وہ خود وہاں بیٹھ کر صوبے کی کونسی خدمت کر رہے ہیں؟ان کا کہنا تھا کہ ہم پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے (سی پیک) کے حق میں ہیں۔ سی پیک کے حوالے سے گزشتہ تین چار سالوں میں کوئی فنڈنگ نہیں ہوئی۔ بلوچستان کی حقوق کی جنگ لڑتے رہیں گے۔ہم بھرپور سپورٹ پر پاکستان پیپلزپارٹی کے آصف علی زرداری ،پاکستان تحریک انصاف کے عمران خان ،فاٹا کے سینیٹرز اور ایم کیوایم کی قیادت کے شکر گزار ہیں بلکہ ہم ملک اور صوبے کی عوام کو بھی اس کامیابی پر مبارکباد پیش کرتے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ ہمیں سینیٹ انتخابات میں صوبے کی قوم پرست جماعتوں پشتونخواملی عوامی پارٹی اور نیشنل پارٹی سے بہت زیادہ توقعات وابستہ تھیں کیوں کہ ہمیں لگ رہاتھاکہ قوم پرست جماعتیں فرزند بلوچستان محمدصادق سنجرانی کو سپورٹ کرینگے اور ہماری جدوجہد میں رہنمائی کرینگے لیکن انہوں نے صرف ہماری حمایت سے انکار کیا بلکہ منفی پروپیگنڈہ بھی کرتے رہے انہوں نے کہاکہ میں محمود خان اچکزئی کو مشورہ دیتاہوں کہ وہ عام انتخابات سے قبل انٹراپارٹی الیکشن کروائیں تاکہ ان کی جماعت سے تعلق رکھنے والے اراکین آزاد حیثیت سے الیکشن میں حصہ نہ لیں

مزید :

قومی -