افغانستان میں قتل و غارت کی گواہی دیتے ہوئے امریکی فوجی رو پڑا، دل دہلا دینے والے انکشافات
واشنگٹن(مانیٹرنگ ڈیسک) امریکی ایوان نمائندگان (کانگریس) میں افغانستان میں ہونے والی قتل و غارت گری کے متعلق گواہی دیتے ہوئے امریکی فوجی رو پڑا۔ برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق سابق میرین سارجنٹ ٹائلر ورگس اینڈریوز نے کانگریس کے سامنے روتے ہوئے بتایا کہ کیسے بموں کے دھوئیں کے نیچے انسانی خون اور گوشت کی بدبو آتی تھی۔
ٹائلر ورگس نے افغانستان سے امریکی انخلاءکو تباہ کن قرار دیتے ہوئے کہا کہ ”میرے خیال میں احتساب کا ایسا فقدان تھا جس کا جواز پیش نہیں کیا جا سکتا۔ جس انداز میں امریکہ نے افغانستان کو چھوڑا، ا س پر بہت خون بہا۔ دو خودکش بمباروں نے افغان شہریوں کے اجتماعات پر حملہ کیا اور پھر کابل کے ہوائی اڈے کے اردگرد بچوں، خواتین اور مردوں کی چیخوں کی آوازیں پھیل گئیں۔
ٹائلر ورگس بھی ایک بم حملے میں زخمی ہو گیا تھا اور اس کا ایک بازو ضائع ہو گیا تھا جو مصنوعی لگانا پڑا۔ اس نے بتایا کہ ”میں ان تمام لوگوں کے چہرے دیکھ رہا ہوں، جنہیں ہم بچا نہیں سکے۔ وہ لوگ پیچھے رہ گئے۔ میں سوچتا ہوں کہ کیا ہمارے افغان اتحادی محفوظ جگہ پر بھاگ گئے یا وہ طالبان کے ہاتھوں مارے گئے۔“
رپورٹ کے مطابق امریکی ایوان نمائندگان میں ری پبلکن اراکین کی طرف سے وعدہ کیا گیا تھا کہ افغانستان سے انخلاءکے معاملے کی تحقیقات کی جائیں گی۔ اب ان تحقیقات کا آغاز ہو چکا ہے اور اس سابق امریکی فوجی کی گواہی انہی تحقیقات کے سلسلے میں ریکارڈ کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ بھی کئی گواہوں کے بیانات ریکارڈ کیے گئے۔ آئندہ دنوں میں ایوان نمائندگان میں مزید سماعتیں بھی متوقع ہیں۔