شانگلہ محکمہ تعلیم میں بڑے پیمانے پر تبادلے،ملازمین میں تشویش کی لہر
شانگلہ(ڈسٹرکٹ رپورٹر)محکمہ تعلیم شانگلہ میں بڑے پیمانے پر تبادلے کے بعد مختلف محکموں میں تعینات مافیا اختیار کرنے والے ملازمین سخت تشویش میں۔ حکومت کی جانب سے دو سالہ پالیسی کی نافذ ہونے کے بعد بیشترمحکموں میں پانچ پانچ سالوں سے ایک ہی سیٹ پر بیٹھے ہوئے ملازمین میں شدید تشویش کی لہر دوڑ گئی۔خیبر پختون خواہ حکومت کی جانب سے گزشتہ دنوں سے سرکاری افسران کے بڑے پیمانے پر تبادلے کے بعد ضلعی سطح پر بھی مختلف محکموں نے ہوم ورک مکمل کر دیا جس میں سب سے پہلے محکمہ تعلیم نے کلریکل سٹاف کو مختلف عہدوں سے ہٹاتے ہوئے ان کو مختلف جگہوں پر نئے جگہ پر تعیناتی کی، اسی طرح کہیں ضلع افسران بھی گزشتہ دنوں تبدیل کیے گئے جبکہ دیگر تبادلوں کے لیے بھی مختلف محکموں کی میٹنگ جاری ہیں۔شانگلہ جیسے دور و افتادہ بالائی اضلاع میں بیشتر محکموں میں تعینات اہلکار مافیا کی شکل اختیار کر چکے ہیں جس میں محکمہ خزانہ شانگلہ، محکمہ فائنانس، تعلیم، صحت،محکمہ پولیس،ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن،محکمہ جنگلات،محکمہ بلدیات،ہائیرائجوکیشن، مونسپل کمیٹیاں سمیت درجنوں محکموں میں کئی سالوں سے ایک ہی پوسٹ پر تعینات اہلکاروں کے لیے نئی حکومتی پالیسی کے اجرا کے بعدان کی نیندیں اڑ گئی ہیں اور وہ تگ ودؤں میں ہیں۔اس حوالے سے ایک اعلیٰ ذمہ دار نے بتایا کہ شانگلہ جیسے بالائی علاقوں میں کچھ کلریکل سٹاف سیاسی زیراثر اور سفارش پر ہوں پر انہی سیٹس پر سالوں سال بیٹھتے ہیں اور وہ ایک مافیا کی شکل اختیار کر چکے ہیں ان میں سے بیشتر کے خلاف کرپشن اور دیگر غیر قانونی معاملات میں ہونے کے ابھی الزامات ہیں جبکہ محکمہ خزانہ شانگلہ میں نیب زدہ کرپٹ لوگ کہی سالوں سے ایک ہی جگہ تعینات ہیں ہم ان لوگوں کی سفارش ان کے سامنے دیوارہوتی ہے تاہم اس مرتبہ صوبائی حکومت کے و اضع فیصلے سے بڑے پیمانے پر تمام محکموں میں دو سال سے زائد عرصہ بیٹھنے والے کلریکل سٹاف سمیت دیگراہلکاران اور افسران کی تعیناتی کا عمل شروع ہو چکا ہیں صوبائی حکومت اور موجودہ چیف سیکرٹری کی عوام دوست اقدامات کی اور اسے عوامی حلقوں میں سراہا جا رہا ہیں۔۔