اسرائیل نے فلسطینیوں کی تولیدی صحت خراب کی ، سزا کیلئے برہنگی اور جنسی ہراسانی کا سہارا لیا گیا، اقوام متحدہ نے دل دہلا دینے والی رپورٹ جاری کردی

Mar 13, 2025 | 10:37 PM

اسرائیل نے فلسطینیوں کی تولیدی صحت خراب کی ، سزا کیلئے برہنگی اور جنسی ہراسانی کا سہارا لیا گیا، اقوام متحدہ نے دل دہلا دینے والی رپورٹ جاری کردی

جنیوا  (ڈیلی پاکستان آن لائن) اقوام متحدہ کے ماہرین نے  ایک نئی رپورٹ میں کہا ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں فلسطینیوں کے خلاف "نسل کشی کے اقدامات" کیے، جن میں خواتین کی صحت کی سہولیات کا منظم طریقے سے تباہ کیا جانا شامل ہے، اور جنگی حکمت عملی کے طور پر جنسی تشدد کا استعمال کیا گیا۔ جنیوا میں اقوام متحدہ میں اسرائیل کے مستقل مشن نے رپورٹ میں لگائے گئے الزامات کو بے بنیاد، جانبدارانہ اور غیر معتبر قرار دیا ہے۔

خبر ایجنسی روئٹرز کے مطابق اقوام متحدہ کے آزاد بین الاقوامی تحقیقاتی کمیشن نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ اسرائیلی حکام نے فلسطینیوں کی تولیدی صلاحیت کو جزوی طور پر تباہ کر دیا ہے۔ کمیشن نے مزید کہا کہ ان اقدامات کے علاوہ طبی سامان تک محدود رسائی کی وجہ سے زچگی کی اموات میں اضافے  کی وجہ سے اسے "انسانیت کے خلاف جرم" قرار دیا جا سکتا ہے۔

رپورٹ میں یہ بھی الزام عائد کیا گیا کہ اسرائیلی سیکیورٹی فورسز نے اکتوبر 2023 میں جنوبی اسرائیل پر حماس کے حملوں کے بعد فلسطینیوں کو سزا دینے کے لیے زبردستی عوامی برہنگی اور جنسی حملے کو اپنے معیاری طریقہ کار کے طور پر استعمال کیا۔

اسرائیل نسل کشی کنونشن کا رکن ہے اور اسے جنوری 2024 میں بین الاقوامی عدالت انصاف نے جنگ کے دوران نسل کشی کو روکنے کے لیے اقدامات کرنے کا حکم دیا تھا۔ جنوبی افریقہ نے اسرائیل کے غزہ میں اقدامات کے خلاف بین الاقوامی عدالت انصاف میں نسل کشی کا مقدمہ دائر کر رکھا ہے۔

مزیدخبریں