پلاٹ قبضہ کیس میں ناقص تفتیش پر آئی جی اسلام آباد کی سرزنش
اسلام آباد(آئی این پی)پلاٹ پر قبضے کیس کے دوران چیف جسٹس گلزار احمد نے آئی جی اسلام آباد کی سرزنش کی ہے۔تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں عدالت عظمی کے دورکنی بینچ نے ملزم صدام حسین کی ضمانت درخواست کی سماعت کی اس موقع پر چیف جسٹس نے آئی جی اسلام آباد کی سرزنش کرتے ہوئے پولیس کارکردگی میں بہتری لانے اورتفتیشی افسران کی تفتیش میں رہنمائی کے لیے سالانہ کتابچہ چھاپنے کا حکم دیا۔چیف جسٹس نے کہا قتل،اغوا،قبضہ اور حادثہ کے مقدمات میں تفتیش کا کتابچہ ہونا چاہیے، پاکستان بننے کے بعد یہ پہلا سبق تھا جو تفتیشی افسران کو دینا چاہیے تھا،سارے تفتیشی افسران کیساتھ یہی مسئلہ ہے۔تفتیشی افسرانکوائری کے لیے فیلڈ میں جانے کی زحمت نہیں کرتا،آخر کب ہمارا تفتیش کا طریقہ کار ٹھیک ہوگا۔اس موقع پرآئی جی اسلام آبادعامر ذوالفقارنے بتایا کہ تفتیشی کام میں خامیوں پر انکوائری ہورہی ہے۔ تفتیشی افسر کو تفتیش میں غفلت پر شوکاز نوٹس پہلے ہی ہو چکا ہے۔جسٹس قاضی امین نے کہا کہ ایک مرلہ پلاٹ پر ایک شخص قتل اور چار زخمی ہو گئے،اسلام آباد میں قبضہ مافیا کا راج ہے،کوئی قبضہ مافیا کے سامنے کھڑا نہیں ہو سکتا،تفتیش نے صرف اتنا دیکھنا تھا،زمین کس کی،قبضہ کرنے کون آیا۔بعد ازاں عدالت نے تفتیشی افسر تصدق حسین شاہ کیخلاف محکمانہ کاروائی کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔
پلاٹ قبضہ کیس