’یہاں دروازوں کی کنڈیاں خود ہی کھل جاتی ہیں‘ دنیا کے سب سے معروف عجائب گھر پر آسیب کا قبضہ؟ رونگٹے کھڑے کر دینے والی تفصیلات سامنے آگئیں

’یہاں دروازوں کی کنڈیاں خود ہی کھل جاتی ہیں‘ دنیا کے سب سے معروف عجائب گھر ...
’یہاں دروازوں کی کنڈیاں خود ہی کھل جاتی ہیں‘ دنیا کے سب سے معروف عجائب گھر پر آسیب کا قبضہ؟ رونگٹے کھڑے کر دینے والی تفصیلات سامنے آگئیں

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) کچھ لوگ بھوت پریت پر یقین رکھتے ہیں اور کچھ کے خیال میں یہ محض لوگوں کا واہمہ ہوتا ہے۔ اب برٹش میوزیم کے متعلق بھی ایک ایسی خبر سامنے آ گئی ہے کہ سن کر یقین کرنا مشکل ہو جائے۔ میل آن لائن کے مطابق برٹش میوزیم کے گارڈز سالہا سال سے میوزیم میں پراسرار اور انتہائی ڈراﺅنی غیرمرئی سرگرمیاں دیکھتے آ رہے ہیں۔ گارڈز کی زبانی جب یہ بات سرعام ہوئی تو 2016ءمیں آرٹسٹ نوا اینجل نے اس معاملے پر تحقیق کا آغاز کیا۔ اتنے سال تحقیق کرنے کے بعد نوا اینجل نے انتہائی حیران کن باتیں دنیا کو بتائی ہیں۔
نوا اینجل نے بتایا ہے کہ آدھی رات کو میوزیم کے دروازے خود بخود کھل جاتے ہیں تاہم ایسا واقعہ کبھی کبھار ہوتا ہے۔ ایک بار گارڈز نے سوٹن ہو گیلری کا دروازہ بند کیا لیکن کچھ دیر بعد انہیں دروازہ کھلنے کی آواز آئی اور ہم نے جا کر دیکھا تو دروازہ چوپٹ کھلا ہوا تھا۔ اس کے علاوہ اکثر آدھی رات کو فائرالارم بجنے شروع ہو جاتے ہیں اور میوزیم میں عجیب و غریب ٹھنڈی ہوا کے جھونکے آتے ہیں جو انتہائی غیرمعمولی ہوتے ہیں۔ ان جھونکوں میں کسی چیز کے موجود ہونے کا احساس ہوتا ہے اور جو ان کی زد میں آئے اس کے جسم پر ایک لرزہ طاری ہو جاتا ہے۔
نوا اینجل کا کہنا تھا کہ ”اس 18صدی کے میوزیم میں رات کو کبھی موسیقی بجنے لگتی ہے، کبھی کسی کے قدموں کی آہٹ آنے لگتی ہے اور کبھی کسی کے رونے کی آواز آنے لگتی ہے۔ یہ تمام آوازیں انتہائی پراسرار اور غیرمرئی ہوتی ہیں۔ گریٹ کورٹ میں آدھی رات کو روشنی کے گولے موجود ہوتے ہیں لیکن یہ گولے صرف سی سی ٹی وی فوٹیج میں نظر آتے ہیں۔انسانی آنکھ سے یہ نظر نہیں آتے۔گارڈز نے اور میوزیم آنے والے سیاحوں نے اکثر ایک بونی (انتہائی چھوٹے قد کی)خاتون کا بھوت دیکھنے کے متعلق بتایا ہے۔ یہ بھوت انہیں براہ راست نظر نہیں آتا بلکہ شیشے کے کیس میں اس کا عکس لوگوں کو نظر آتا ہے۔“