حدیبیہ کیس میں شہباز شریف کا ٹرائل کیا جاسکتا ہے، بابر اعوان
اسلام آباد(این این آئی)وزیر اعظم کے مشیر برائے پارلیمانی امور بابر اعوان نے کہا ہے کہ کیس پر نظرثانی نہ صرف جائز ہوگی بلکہ قانونی اور آئینی بھی ہوگی۔ایک انٹرویومیں انہوں نے کہاکہ حدیبیہ پیپر ملز کیس میں سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف پر کبھی ٹرائل نہیں ہوا، لہٰذا بدعنوانی کے مشہور ریفرنس میں انہیں نئی تحقیقات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔حکومت کسی بھی تحقیقاتی ایجنسی چاہے وہ فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) یا نیب ہو، سے درخواست کرسکتی ہے۔حکومت سے وابستہ ایک سینئر وکیل نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا کہ حدیبیہ پیپر ملز ریفرنس میں منی لانڈرنگ کا الزام اور منی لانڈرنگ کے علاوہ کوئی اور الزامات ہیں جس معاملے کو اس سے قبل کبھی نہیں دیکھا گیا اور نہ ہی کبھی عدلیہ کے سامنے آیا، اور اس کی دوبارہ تحقیقات کی جاسکتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ جو بھی کیا جائے گا ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ کے فیصلوں کے دائرہ کار میں رہتے ہوئے کیا جائے گا۔دوسری طرف مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے موقف اختیار کیا کہ اس معاملے کی تازہ تحقیقات کا آغاز توہین آمیز اقدام ہوگا۔ان کا کہنا تھا کہ نہ صرف لاہور ہائیکورٹ نے اس کیس کو بند کردیا تھا بلکہ سپریم کورٹ نے بھی نیب کی جانب سے دائر نظرثانی درخواست مسترد کردی تھی۔انہوں نے کہا کہ اس طرح معاملہ ایک بار طے ہوگیا تھا اور ایف آئی اے کے ڈائریکٹر جنرل یا نیب چیئرمین کیس کو دوبارہ کھول کر اعلی عدلیہ کے فیصلوں کے خلاف نہیں جاسکتے۔
بابر اعوان