گوادر سے باقاعدہ برآمدات کا آغاز ، وزیر اعظم اور آرمی چیف آج خصوصی تقریب میں شرکت کریں گے
گوادر (مانیٹرنگ ڈیسک ) اقتصادی راہداری کے ذریعے برآمدات کا باقاعدہ آغازہوگیا۔ چینی تجارتی سامان اور بحری جہاز گوادر پہنچ گیا۔ کارگو ٹریڈ کی خصوصی تقریب آج ہوگی جس میں وزیراعظم نوازشریف اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف شرکت کریں گے۔ تجارتی سامان گوادر بندر گاہ سے مشرق وسطیٰ اور افریقی ممالک میں بھیجاجائےگا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کاشغر سے گوادر اور گوادر سے مشرق وسطٰی اور افریقی ممالک کو برآمدات کا آغاز ہو گیا ، پاک چین اقتصادی راہداری کے ذریعے پہلا تجارتی قافلہ گوادر پہنچ گیا۔ سامان کی ترسیل کیلئے ایک چینی بحری جہاز بھی گوادر بندگاہ پہنچ گیا۔ دوسرا بحری جہاز بھی جلد ہی گوادر کی بندرگاہ پر لنگرانداز ہوا۔ یہ تجارتی سامان آج کامیابیوں کے نئے سفر پر نکلے گا۔ اس کے لئے گوادر میں شاندار تقریب کا اہتمام کیا گیا ہےجس میں چینی حکام بھی موجود ہونگے۔
شاہ نورانی مزار دھماکا : حیدر آباد سے گئے 60سے زائد افراد لاپتہ ، لواحقین پریشان
وزیراعظم نوازشریف اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف بھی گوادر میں ہونے والی (پہلی میگا پائلٹ ٹریڈ کارگو) کی روانگی کیلئے تقریب میں شریک ہوں گے اور خطاب بھی کریں گے۔گوادر سے تجارتی سامان کی عالمی منڈیوں تک ترسیل ایک تاریخی موقع ہوگا جس سے پاک چین دوستی بین الاقوامی تعلقات کے نئے دور میں داخل ہوگی اور درآمدات برآمدات کا دائرہ کار وسطی ایشیا اور مشرق وسطیٰ تک فوری اثر انگیز ہوگا۔ پہلے میگا تجارتی کارگو کی گوادر سے عالمی منڈیوں کے لیے روانگی دنیا بھر کے لیے پیغام ہے کہ پاکستان آج بدل چکا ہے۔ سی پیک امن اور اقتصادی ترقی کاوہ جامع منصوبہ ہے جس سے پاکستان کا ہرصوبہ ہی نہیں ایران افغانستان وسطی ایشیا کے ممالک بھی مستتفید ہوں گے۔
ذرائع کے مطابق پاکستان کیلئے گوادر پورٹ قدرت کی طرف سے عطا کردہ ایک تحفہ ہے جس کو چین کی دوستی اور بے مثال معاونت نے مزید گراں قدر بنا دیا ہے۔ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ 46 ارب ڈالر کی لاگت سے شروع ہونے والا وہ منصوبہ ہے جو روشن اور مستحکم پاکستان کی علامت ہے۔ تاریخی اعتبار سے یہ ایک نیا سنگ میل ہے جسے عبور کرکے ہم بین الاقوامی سطح پر تعلقات کے ایک نئے دور میں داخل ہورہے ہیں۔گوادر پورٹ صرف پاکستان اور چین کے لئے ہی نہیں بلکہ پوری دنیا کیلئے نئے امکانات سے مالا مال ہے۔یہاں سے تجارتی سرگرمیوں کے نتیجے میں درآمدات و برآمدات کا دائرہ کاروسطی ایشیاءسے مشرق وسطیٰ تک تو فوری اثر انگیز ہوگا۔
شاہ نورانی مزار دھماکا :وزیر اعلیٰ سندھ نے صوبے میں سیکیورٹی ہائی الرٹ کرنے کی ہدایت کر دی
ذرائع نے مزید بتایا کہ پہلا میگا تجارتی کارگو جو آج گوادر سے عالمی منڈیوں کے لیے روانہ ہو رہا ہے ۔پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ امن اور اقتصادی ترقی کاوہ جامع منصوبہ ہے جس سے پاکستان کا ہر صوبہ اور خطہ مستفید ہو گا۔ منصوبے سے چین اور پاکستان کے علاوہ ایران ، افغانستان، وسطی ایشیا کے ممالک بھی مستتفید ہوں گے۔ اس سے خطے میں مواصلاتی نظام، ترسیل و تجارت، ثقافت اور معیشت کو فروغ حاصل ہو گا۔ یہ منصوبے خطے کی معیشت اور آپس میں بہترروابط استوار کرنے کاذریعہ بنیں گے جس سے امن ، وسائل اور ہم آہنگی بڑھے گی۔
بلوچستان کی ترقی موجودہ حکومت کی اولین ترجیح رہا ہے۔ گوادر کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے 25 ارب روپے کا منصوبہ گوادرشہر کو ترقی دینے کیلئے بنایاگیا اور اس پر عملدر آمد ہو رہا ہے۔
اقتصادی راہداری کے منصوبے کے پہلے مرحلے میں توانائی اور شاہراو¿ں پر توجہ دی گئی ہے۔ گوادر کو بجلی فراہم کرنے کے لئے ترجیحی بنیادوں پر300 میگاواٹ پاور پلانٹ نصب کیا جا رہا ہے اور اس کی ترسیل اور فراہمی قومی گرڈ سے بھی ملائی جا رہی ہے۔چینی سرمایہ کاروں کو مالی اور جانی تحفظ دینے کے لئے خاص انتظام کیا گیا ہے۔
اس مقصد کے حصول کے لئے پاک چین اقتصادی راہداری اسپیشل سیکورٹی فورس کا قیام اور گوادر شہر کو سیف سٹی منصوبے کے تحت بنایا جا رہا ہے جو کہ سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ کرنے میں مدد گار ثابت ہو گا۔ایک نیاانٹرنیشنل ایئر پورٹ بھی تعمیر کیا جارہاہے جس سے سرمایہ کاروں کی آمدورفت بہتر ہو گی اور بزنس کو فروغ ملے گا۔گوادر شہر کو ملک کے دوسرے شہروں سے ملانے کے لئے روڈ اور ریل کا جال بھی بچھایا جا رہا ہے۔