70دنوں میں ریکارڈ مہنگائی ، بس یہی تبدیلی آئی ہے : ڈاکٹر وسیم اختر

70دنوں میں ریکارڈ مہنگائی ، بس یہی تبدیلی آئی ہے : ڈاکٹر وسیم اختر

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


ملتان ‘بہاولپور ( سٹی رپورٹر ‘ بیورو رپورٹ ‘ نامہ نگار ) امیر جماعت اسلامی صوبہ جنوبی پنجاب و سابق پارلیمانی لیڈر ڈاکٹر سید وسیم اختر نے پاکستان میں طبقاتی فرق کے حوالے سے ورلڈبنک کی تازہ رپورٹ کوتشویشناک قراردیتے ہوئے کہاہے کہ حکمرانوں کی ناکام معاشی پالیسیوں کی بدولت ملک میں امیر اور غریب کے درمیان طبقاتی فرق میں اضافہ تشویش ناک اور لمحہ فکریہ ہے۔ورلڈ بنک کی رپورٹ سے ظاہر ہوتا(بقیہ نمبر41صفحہ12پر )

ہے کہ حکمرانوں کے پاس کسی قسم کی کوئی معاشی پالیسی نہیں۔رپورٹ کے مطابق بلوچستان کی62فیصد،سندھ کی30،پنجاب کی13اور خیبرپختونخواہ کی15فیصد آباد ی خط غربت سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہے جبکہ اس حوالے سے حکومتی اقدامات غیر تسلی بخش ہیں۔انہوں نے کہاکہ ایک طرف وزیر خزانہ کہتے ہیں کہ12ارب ڈالر کی فوری امداد سے معاشی بحران ٹل چکا ہے اور آئی ایم ایف کے پاس جانے کی ضرورت نہیں دوسری طرف آئی ایم ایف کے حکام کے ساتھ قرض حاصل کرنے کے لیے مذاکرات کیے جارہے ہیں۔آئی ایم ایف کی سخت ترین شرائط پر قرض حاصل کرنے سے ملک میں مہنگائی کانیاطوفان آئے گا۔عوام کی زندگی پہلے ہی شدید مشکلات کاشکار ہے،موجودہ حکومت کی ناقص پالیسیوں کی بدولت ان میں اوراضافہ ہورہاہے۔انہوں نے کہاکہ عوام کوریلیف فراہم کرنے کے لیے حکومت فوری طورپر ایک بڑے ریلیف پیکیج کااعلان کرے ۔دکھاوے کے اقدامات اور محض بیانات سے کچھ نہیں ہوگا۔انہوں نے مزیدکہاکہ ملکی صنعت بدترین صورتحال کاشکار ہے۔بڑے تعمیراتی منصوبوں پر کام ٹھپ پڑاہے جس سے ان کے ساتھ جڑی چھوٹی صنعتوں میں بھی مسائل جنم لے رہے ہیں۔چھوٹے صنعت کار مالی بحران کاشکارہوکر بیرون ملک کا رخ کررہے ہیں۔اگر سرمایہ کاروں کی بیرون ملک منتقلی کاسلسلہ نہ روکاگیاتو حالات مزید گھمبیر ہوسکتے ہیں۔ علاوہ ازیں امیر جماعت اسلامی پنجاب ڈاکٹر سید وسیم اخترنے کہا ہے کہ اس وقت ملک معاشی بحرانوں کی زد میں ہے لیکن معیشت کی درستگی کے حکومتی وعدے اور دعوے لکیر بر آب ثابت ہوئے ہیں ا ور آئی ایم ایف کے پاس جانے سے عوام کے اعتماد کو ٹھیس پہنچی ہے حکومت ابھی تک بے روزگاری کے خاتمے اور ایک کروڑ نوجوانوں کو روزگار دینے کے حوالے سے کوئی پالیسی سامنے لیکر نہیں آئی۔ پڑھے لکھے نوجوان بے روزگاری سے تنگ آکر اپنی ڈگریاں جلانے پر مجبور ہوچکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے پاکستان کو مدینہ کی طرز پر ایک اسلامی وفلاحی ریاست بنانے، ایک کروڑ نوجوانوں کو روزگاردینے اور پچاس لاکھ گھر تعمیر کرکے بے گھر افراد کو دینے کے وعدے کیے تھے مگر اب تک مدینہ کی اسلامی وفلاحی ریاست کی طرف حکومت نے ایک قدم بھی نہیں اٹھایا۔ انہوں نے کہاکہ حکومت نے قوم کو تبدیلی کے جو سہانے خواب دکھائے تھے ان کی تعبیر مہنگائی کی صورت میں سامنے آئی ہے۔ 70 دنوں میں بنیادی ضروریات زندگی کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے کے علاوہ تو کوئی تبدیلی نظر نہیں آئی۔جماعت اسلامی عوام کے حقوق کے لیے آواز اٹھاتی رہے گی۔حکومت نے نوجوانوں کو روزگار دینے کا وعدہ کیاتھا مگر اداروں کے بندہونے سے لوگ بے روزگار ہورہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ حکومت کو اپنی کارکردگی کا خود جائزہ لینا چاہیے۔ اب تک کی حکومتی کارکردگی عوام کو مطمئن نہیں کرسکی اگر حکومت سودی معیشت کی بجائے اسلام کا پاکیزہ معاشی نظام رائج کردے تو ملک کے تمام معاشی مسائل حل ہوسکتے ہیں۔
ڈاکٹر وسیم