ہیلتھ کیئر کمیشن کا ادئرہ کا پورے پنجاب میں پھیلائیں گے
لاہور (جاوید اقبال )پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹر عظیم الدین زاہد لکھوی نے کہا ہے کہ پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن کا دائرہ کار پورے پنجاب میں وسیع کریں گے صوبہ کے 36 اضلاع میں ہیلتھ کیئر کمیشن کے دفاتر قائم کئے جائیں گے موجودہ ڈھانچے میں تبدیلی ناگزیر ہے کمیشن کے ہر ملازم اور افسر کی کارکردگی کا جائزہ لیں گے ناقص کارکردگی کے حامل افسروں سے معذرت کر لیں گے ان خیالات کا اظہار انہوں نے روزہ پاکستان کو دیے جانے والے ایک انٹرویو میں مختلف سوالات کے جوابات دیتے ہوئے نام منتخب چیئرمین ڈاکٹر عظیم الدین نے کہا کہ ہیلتھ کیئر کمیشن پنجاب کے عوام کی صحت کے معیار کا محافظ ہے اس فرض کو ہر حال میں نبھائیں گے عوام کی صحت کا تحفظ کرنا ہیلتھ کیئر کمیشن کا فرض اولین ہے ۔چیئرمین نے کہا کہ ہیلتھ ڈلیوری سسٹم کے معیار کو بہتر ین بنانا میری پہلی ترجیح ہے پبلک اور پرائیویٹ سیکٹر کے لیے ایک ہی قانون رائج ہے عطائی پبلک سیکٹر میں ہو یا پرائیویٹ سیکٹر میں سب کا خاتمہ کریں گے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایلوپیتھک کے بعد اب حکیموں اور ہومیوپیتھک کے عطائیوں کی باری آ گئی ہے ان کو بھی دائرہ قانون میں لایا جا رہا ہے طب سے وابستہ حکیموں اور ہومیو سے وابستہ ڈاکٹروں کی بھی رجسٹریشن کی جائے گی اس شعبہ میں عطائیوں کے ساتھ وہی سلوک کیا جائے گا جو ڈاکٹر عطائیوں کے ساتھ کیا گیا انہوں نے کہا کہ یہ نہیں ہوسکتا کہ سرکاری ہسپتالوں کے آپریشن تھیٹروں میں جو کمی کوتاہی ان کو نظرانداز کیا جائے اب وقت آگیا ہے کہ پرائیویٹ اور سرکاری اسپتالوں کو اپنا قبلہ درست کرنا پڑے گا عوام کو صحت کی سہولیات کا جو معیار دیا گیا اس پر عمل کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اب تک پنجاب میں آٹھ سے نو اضلاع میں ہیلتھ کیئر کمیشن کا سسٹم موجود ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں چیئرمین عظیم دین زاہد نے کہا کہ اب تک کی ہیلتھ کیئر کمیشن کی کارکردگی اتنی بری نہیں ہے مگر اس میں مزید بہتری کی گنجائش موجود ہے ، زیادہ تر ملازمین کنٹریکٹ پر ہیں ساتھ ساتھ ریٹائرڈ ملازمین کی خدمات بھی حاصل کی گئی ہیں جس کی وجہ یہ ہے کہ ان کا تجربہ زیادہ ہے اب اس پر نظر ثانی کی جا رہی ہے جن ملازموں افسروں کی کارکردگی غیر تسلی بخش ہے ان کو کمیشن سے جانا ہو گا ان کی جگہ پر نئے تجربہ کار لوگ لائیں گے جن ہسپتالوں میں کوتاہیاں موجود ہیں ہیلتھ کیئر کمیشن ان کو سیل کرنے کا مکمل بااختیار ادارہ ہے مگر سب کو اس لئے بند نہیں کیا جاتا کہ جو سہولیات موجود ہیں ان سے عوام محروم نہ ہو جائے انہوں نے کہا کہ صوبے کے عوام کی خوش قسمتی ہے کہ صحت کی وزیر کا تعلق صحت کے شعبے سے ہے ڈاکٹر زائد نے کہا کے ڈاکٹر یاسمین راشد صحت کے شعبہ کی ہر چیز سے واقف ہیں ۔