منی لانڈرنگ کیس: بابر غوری ارشد وہرہ سہیل منصور اور احمد علی کو گرفتار کر کے پیش کرنے کا حکم
کراچی(آن لائن)کراچی کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے منی لانڈرنگ سے متعلق کیس میں ایم کیو ایم رہنماؤں بابر غوری، ارشدوہرہ، سہیل منصور اور احمد علی کو گرفتار کرکے یکم دسمبر تک عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔کراچی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں بانی ایم کیوایم کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کی سماعت کے دوران پی ایس پی کے رہنما اور ڈپٹی میئر کراچی ارشدوہرا کے وکیل ایڈووکیٹ حسان صابر نے عدالت کو بتایا کہ میں ارشد وہرا کی جانب سے آیا ہوں، عدالت نے استفسار کیا کہ جی آپ کیا کہنا چاہتے ہیں؟ جس پر ارشدوہرا کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ میرے موکل 3 مرتبہ ایف آئی اے حکام کے سامنے پیش ہوئے یہ مقدمہ اسلام آباد منتقل ہوگیا ہے،اس عدالت کو سماعت کا اختیار نہیں، مقدمہ منتقلی کے بعدمیرے موکل کو نوٹس بھیجا جائے یاقابل ضمانت وارنٹ جاری کیے جائیں،جس پر عدالت نے ایف آئی اے کے تفتیشی افسرغلام مرتضیٰ راہو سے استفسارکیا کہ مقدمے کی کب تک منتقلی ہوگی؟ تفتیشی افسر نے بتایا کہ مقدمہ منتقل ہونے میں 5 سے 6 دن لگیں گے، جس پر عدالت نے ارشدوہرا کے وکیل سے کہا کہ آپ اپنے موکل کی ضمانت کرائیں، عدالت نے ایم کیو ایم کے مفرور رہنما بابر غوری کی عدم گرفتاری پر تفتیشی افسر کو مخاطب کرتے ہوئے استفسارکیا کہ بابرغوری کی گرفتاری کے لیے آپ نے کیا کوشش کی؟ جس پر تفتیشی افسر نے بتایا کہ بابر غوری پہلے دبئی اور اب امریکا چلے گئے ہیں، انہیں انٹرپول کی مدد سے گرفتار کریں گے۔جس پر عدالت نے پاکستان میں موجود مفرور ایم کیو ایم رہنماؤں سہیل منصور ،احمد علی اور ارشدوہرا کے متعلق استفسار کیا کہ ان کی گرفتاری کا کیا بنا؟ جس پر تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان تاحال مفرور ہیں اور گرفتاری کے ڈر سے روپوش ہوگئے ہیں تاہم۔ملزمان کی گرفتاری کیلئے بھرپور کوشش کررہے ہیں اور چھاپے بھی مارے جارہے ہیں۔تفتیشی افسر نے ملزمان کی گرفتاری کے لیے عدالت سے آئندہ سماعت تک مہلت طلب کی جس پر عدالت نے چاروں مفرور ملزمان کے ایک بار پھر ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردئے۔عدالت نے مفرور ملزمان بابر غوری، خواجہ سہیل منصور، احمد علی اور ارشد وہرا گرفتار کرکے یکم دسمبر کو پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی مزید سماعت ملتوی کردی۔