وہ گاؤں جہاں موجود ایک سوراخ نے اس کی آبادی میں کئی گنا اضافہ کردیا

وہ گاؤں جہاں موجود ایک سوراخ نے اس کی آبادی میں کئی گنا اضافہ کردیا
وہ گاؤں جہاں موجود ایک سوراخ نے اس کی آبادی میں کئی گنا اضافہ کردیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

ہیلسنکی(نیوز ڈیسک)آبادی بڑھنے کی بہت سی وجوہات کے بارے میں آپ نے سنا ہو گا مگر کبھی یہ بھی سنا کہ کسی جگہ زمین میں گہرا سوراخ کھودا گیا اور پھر وہاں آبادی غیر معمولی طور پر بڑھنے لگی؟ یہ عجیب و غریب واقعہ آئس لینڈ کے ایک گاؤں میں پیش آ چکا ہے، جہاں سائنسدانوں نے ارضیاتی تحقیق کے لئے گہرا سوراخ کھودا تھا مگر اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ گاؤں کی آبادی تیزی سے بڑھنے لگی۔

راڈار فورڈر گاؤں کے باسیوں کو 1978ء کا ڈرلنگ پراجیکٹ آج بھی اچھی طرح یاد ہے لیکن اس کی وجہ سائنسی انکشافات نہیں ہیں۔ 1978ء میں سائنسدانوں کی ایک عالمی مشترکہ ٹیم نے مشرقی آئس لینڈ کے اس گاؤں میں تحقیقاتی مقاصد کے لئے ایک دو کلومیٹر گہرا سوراخ کھودا تھا۔ 
اتفاق کچھ ایسا ہوا کہ اس سوراخ گرم پانی کا چشمہ پھوٹ پڑا جو برف سے ڈھکے گاؤں کے لئے ایک ایسی تفریح تھا کہ جس کا انہوں نے کبھی تصور بھی نہیں کیا تھا۔ دیکھتے ہی دیکھتے یہ گاؤں والوں کے لئے ایک تفریحی مقام بن گیا۔وہ رات بھر اس کے آس پاس جمع رہتے اور یہاں پارٹیاں منعقد کرنے لگے۔ 


گاؤں والے کہتے ہیں کہ اُن کی زندگی سارا سال برف میں ڈھکی رہتی تھی مگر اس چشمے نے انہیں بے حد متحرک کر دیا۔ نوجوان گرمجوشی سے پارٹیاں منعقد کرتے اور رات بھر چشمے کے آس پاس ان کے درمیان میل ملاپ جاری رہتا۔ اس تبدیلی کا نتیجہ یہ ہوا کہ دیکھتے ہی دیکھتے گاؤں کی آبادی تیزی کے ساتھ بڑھنے لگی۔ چند سالوں میں ہی اتنے بچے پیدا ہو گئے کہ جو گزشتہ کئی دہائیوں میں پیدا نہیں ہوئے تھے۔ 
کئی سال تک تو یہ گرم فوارہ صرف تفریح کے لئے ہی استعمال ہوتا رہا مگر بعد ازاں اسے پائپوں سے منسلک کرکے گرم پانی سارے گاؤں میں پہنچایا جانے لگا۔ آج بھی اس گرم چشمے کی بدولت گاؤں کے برفانی ماحول کے باوجود لوگوں کے گھر گرم رہتے ہیں۔ 

مزید :

ڈیلی بائیٹس -