قومی ٹیم میں کھلاڑیوں کی سلیکشن کیسے ہوتی ہے اور کوئی کھلاڑی مین آف دی میچ کا ایوارڈ ملنے پر بہت سارے نام کیوں لیتا ہے؟ سابق لیگ سپنر عبدالرحمان نے حیرت انگیز دعویٰ کر دیا
کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن) قومی کرکٹ ٹیم کے سابق لیگ سپنر عبدالرحمان نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان کرکٹ میں پسند نا پسند کا کلچر موجود ہے۔کچھ کھلاڑی واجبی سی کارکردگی پر خوشامد اور پی سی بی سے قربت کے سبب قومی ٹیم کا حصہ بن جاتے ہیں۔
سابق لیگ سپنر نے مین آف دا میچ ایوارڈ حاصل کرنے والے کھلاڑیوں کے کوچز اور دیگر کے نام لینے سے متعلق سوال پر کہا کہ ایسا کھلاڑیوں کو مجبوری میں کرنا پڑتا ہے، ایوارڈ لینے سے پہلے کھلاڑی کو کہا جاتا ہے، کس کس کا نام لینا ہے، اگر کھلاڑی کسی کا نام لینا بھول جائے تو اس کیلئے مسئلے ہو جاتے ہیں۔
عبدالرحمان نے کہا کہ بہترین کارکردگی پیش کرنے والا کھلاڑی اپنی پرفارمنس کے علاوہ 20 نام لینے پر ناچاہتے ہوئے بھی مجبور ہوجاتا ہے، میں کسی کے نام لینے کے خلاف نہیں، ضرور نام لیں لیکن ان لوگوں کا جو آپ کی رہنمائی کرتے ہیں۔