لاہور ٹریفک سسٹم میں بہتری کیلئےخالی آسامیوں پر 1400وارڈنز کی بھرتی کی منظوری

لاہور ٹریفک سسٹم میں بہتری کیلئےخالی آسامیوں پر 1400وارڈنز کی بھرتی کی منظوری
لاہور ٹریفک سسٹم میں بہتری کیلئےخالی آسامیوں پر 1400وارڈنز کی بھرتی کی منظوری

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی زیرصدارت آج وزیراعلیٰ آفس میں اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا،جس کے دوران لاہور میں ٹریفک نظام کو بہتر بنانے اور شہریوں کی آمد و رفت میں مشکلات کے ازالے کیلئے تجاویز کا جائزہ لیا گیا۔ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ اور چیف ٹریفک آفیسر نے لاہور میں ٹریفک کے نظام کو بہتر بنانے کے حوالے سے تجاویز پیش کیں۔

وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ٹریفک کے نظام میں بہتری کیلئے فوری اقدامات کئے جائیں کیونکہ شہریوں کو ٹریفک میں رکاوٹ کے باعث مشکلات کا سامنا ہے ا ور لاہور کے شہریوں کی مشکلات کا فوری ازالہ ضروری ہے اوراس ضمن میں روڈ انجینئرنگ پر خصوصی توجہ دی جائے۔ وزیراعلیٰ نے منظور شدہ خالی آسامیوں پر ٹریفک وارڈنز بھرتی کرنے کی منظوری دیتے ہوئے کہا کہ ٹریفک وارڈنز کی1400 منظور شدہ خالی آسامیو ں پر بھرتی کیلئے فوری اقدامات کئے جائیں،سڑکوں سے تجاوزات کے خاتمے کیلئے بھی موثر مہم چلائی جائے،ٹریفک کی آمد و رفت میں رکاوٹوں کو دور کیا جائے اور تجاوزات کو ہٹایا جائے۔ اجلاس میں ٹریفک قوانین کے حوالے سے مضامین کو تعلیمی نصاب میں شامل کرنے کا فیصلہ بھی کیاگیا۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ متعلقہ محکمے اس حوالے سے نصاب مرتب کریں،ٹریفک نظام کو بہتربنانے کیلئے جو کچھ کرنا پڑا، کریں گے،لاہور کی اہم سڑکوں پر متوازی پارکنگ کا نظام متعارف کرایا جائے،ٹریفک کے نظام میں خلل کے باعث شہریوں کو ذہنی کوفت کا سامنا کرنا پڑتا ہے،انتظامیہ، ٹریفک پولیس، ایل ڈی اے،سیف سٹی اتھارٹی،لاہور پارکنگ کمپنی اور دیگر متعلقہ محکمے و ادارے ٹریفک نظام کوبہتر بنانے کےحوالے سےقریبی رابطے رکھ کراقدامات اٹھائیں،لاہور کےداخلی وخارجی راستوں اوردیگر سڑکوں پر ٹریفک کی صورتحال کوبہتربنانےکیلئےجامع پلان مرتب کیاجائے۔وزیراعلیٰ نےمتعلقہ محکموں اوراداروں کو جامع منصوبہ بندی کرکےحتمی سفارشات پیش کرنے کی ہدایت کرتے  ہوئے کہاکہ ٹریفک نظام کی بہتری کیلئے سٹیرنگ کمیٹی 14 روز کے اندر حتمی رپورٹ پیش کرے،متعلقہ محکمے اور ادارے اپنی ذمہ داری کا احساس کریں،جو کرنا ہے متعلقہ اداروں اور محکموں نے کرنا ہے،فیصلے کئے جائیں اور ٹریفک نظام کو بہتر بنانے کیلئے پلان پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے،جس محکمے یا ادارے نے اس ضمن میں تساہل سے کام لیا، وہاں سخت ایکشن لیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ موثر ٹریفک مینجمنٹ سے شہروں میں آنے اور جانے والے لوگوں کو سہولت ملے گی،موثر ٹریفک مینجمنٹ اور ٹریفک ری انجینئرنگ کے ذریعے ٹریفک کے نظام کو بہتر بنانا ہوگا،ٹریفک مینجمنٹ کا بہترین نظام مہذب معاشرے کی پہچان ہوتا ہے،ٹریفک نظام بہتر بنانے کیلئے عملی اقدامات کرنا ہوں گے۔ عوام کی سہولت کیلئےایسے اقدامات اٹھائے جائیں جن سے آمد و رفت میں شہریوں کو آسانی ہو، شہریوں کو ٹریفک کے مسائل سے نجات دلانا متعلقہ ادارو ں کی ذمہ داری ہے۔انہوں نےکہاکہ متعلقہ اداروں اور محکموں کو آبادی بڑھنے کے ساتھ ٹریفک مینجمنٹ کے نئے چیلنجز پر پورا اترناہوگا،ٹریفک نظام کو بہتر بنانے کیلئے کام کرکے نتائج دینا ہوں گے،لاہور پارکنگ کمپنی کے معاملات کا جائزہ خود لوں گا۔ صوبائی وزراء راجہ بشارت، میاں اسلم اقبال، معاون خصوصی ٹرانسپورٹ جاوید اختر، چیف سیکرٹری، انسپکٹر جنرل پولیس، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ، پرنسپل سیکرٹری وزیراعلیٰ، متعلقہ محکموں کے سیکرٹریز، ایڈیشنل آئی جی ٹریفک، ایم ڈی لاہور پارک کمپنی، کمشنر لاہور ڈویژن، ڈی جی ایل ڈی اے، ڈپٹی کمشنر لاہور، سپیشل مانیٹرنگ یونٹ کے سربراہ اور اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔