اسلام انسانی حقوق کا سب سے بڑا علمبردار،ہمیں امت کو افتراق واختلاف سے بچانا ہے:پروفیسر ساجد میر

اسلام انسانی حقوق کا سب سے بڑا علمبردار،ہمیں امت کو افتراق واختلاف سے بچانا ...
اسلام انسانی حقوق کا سب سے بڑا علمبردار،ہمیں امت کو افتراق واختلاف سے بچانا ہے:پروفیسر ساجد میر

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

ریاض(ڈیلی پاکستان آن لائن) امیرمرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان سینیٹر پروفیسر ساجد میر نے کہا ہے کہ ہمیں امت کو افتراق واختلاف سے بچانا ہے،آج تمام اہل اسلام اپنے مثالی کردار کےذریعےاسلام کےبہترین سفیربن سکتےہیں،آج کامسلمان انتہاپسندی،دہشت گردی اورمیڈیا وار سےمتاثرہوکر اسلام کی دعوت دینے میں ہچکچاہٹ محسوس کرتا ہے حالانکہ اسلامی تعلیمات کو جب اخلاق و کردار سے پیش کیا جائے تو وہ اپنے اندر بے بناہ قوت رکھتی ہیں کیونکہ اسلام ہی دین فطرت ہے،جو انسانوں کے مزاج سے مطابقت رکھتااور انسانی حقوق کا سب سے بڑا علمبردار ہے۔

سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں سیرت النبی ﷺ کا نفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر ساجد میر کا کہنا تھا کہ دعوت توحید ہی انبیاء کی دعوت تھی ، انبیاء کرام کا اپنی قوم سے اختلاف اسی عقیدہ کی وجہ سے ہی ہوا تھا،اگر آج مسلمان کا عقیدہ توحید وہی ہوجائے جس کی طرفٖ رسول کریمﷺ نے دعوت دی تھی توکوئی شعبدہ بازیادین کےنام پرفریب دینے والامسلمان کو گمراہ نہیں کرسکتا،اصل دعوت قرآن وسنت ہے اور سیرت رسولﷺ اس کی بہترین حکمت سکھاتی ہے،تمام مشکلات اورمسائل کاحل سیرت طیبہﷺ میں موجودہے،حضور ﷺ کی حیات طیبہ پر عمل کئے بغیر دنیا میں امن قائم نہیں ہوسکتا۔ان کا کہنا تھا کہ اسلام امن وسلامتی کا درس دیتا ہے اور اسلامی احکام پر عمل کر کے ہی کامیابی مل سکتی ہے،ہم سیرت طیبہﷺ کی روشنی میں مغرب اور دیگر اسلام مخالف قوتوں کا بہترین انداز میں مقابلہ کرسکتے ہیں،ہمارا مذہب امن وسلامتی کا درس دیتا ہے،سیرت طیبہﷺ پر عمل کے ذریعے ہی دہشت گردی،بدامنی، عدم استحکام اوردیگرمسائل کاخاتمہ کیا جاسکتا ہے،حضورﷺ کی سیرت پر عمل کیے بغیر دنیا میں امن قائم نہیں ہوسکتا،بدامنی کا دائرہ صرف پاکستان تک محدود نہیں بلکہ پوری دنیا ان مسائل کا شکار ہے،سیرت طیبہﷺ سے رہنمائی حاصل کر کے ان مسائل کا حل نکالا جاسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کی ذمہ داری مذہبی لوگوں پر عائد کرنا بددیانتی ہے۔

کانفرنس سے علامہ ابتسام الہی ظہیر، عبدالمالک مجاہد، قاری صہیب میر محمدی، مولانا علی محمد ابوتراب ودیگر مقررین نے بھی خطاب کیا

مزید :

عرب دنیا -