شہباز فیملی کیخلاف منی لانڈرنگ کیس  نیب کی روزانہ سماعت کی درخواست

شہباز فیملی کیخلاف منی لانڈرنگ کیس  نیب کی روزانہ سماعت کی درخواست

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور(نامہ نگار)احتساب عدالت نے شہبازشریف خاندان کے منی لانڈرنگ کیس کی سماعت19نومبر تک ملتوی کرتے ہوئے پراسکیوشن کے گواہوں بیانات قلمبند کروانے کیلئے طلب کر لیاہے،نیب نے منی لانڈرنگ ریفرنس کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کی استدعا کر دی، نیب کے پراسیکیوٹر نے کہا کہ قانون کے تقاضے ہیں تاریخ چھوٹی دی جائے،دوران سماعت میاں شہباز شریف کی حاضری معافی کی درخواست دائر کرتے ہوئے استدعا کی گئی کہ میاں شہباز شریف اسلام آباد میں اجلاس میں شریک، ایک روز کی حاضری  سے استثنا کی درخواست منظور کی جائے جسے عدالت نے منظورکرلیا، گزشتہ روز حمزہ شہباز سمیت دیگر ملزم عدالت میں پیش ہوئے،دوران سماعت نصرت شہباز کی حد تک نیب کے پہلے گواہ فیصل بلال کے بیان پر جرح کی گئی،نصرت شہباز کے وکیل نے نیب کے گواہ فیصل بلال سے پوچھا کہ میاں شہباز شریف کب سے کب تک چیف منسٹر رہے، گواہ نے کہا کہ 2008 ء سے 2013 ء اور پھر 2018 تک شہباز شریف وزیراعلی پنجاب رہے،وکیل نے پوچھا کہ کیا آپ نے میاں شہباز شریف کی تنخواہوں، مراعات کا ریکارڈ نیب کو فراہم کیا، گواہ نے کہا میں نے فراہم نہیں کیا، نصرت شہباز کا پیش کئے گئے ریکارڈ سے کوئی تعلق نہیں، دوران سماعت الیکشن کمیشن کے افسر سید طیب زوار نیب کے دوسرے گواہ بھی عدالت پیش ہوئے، امجد پرویز ایڈووکیٹ نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے افسر پر دوبارہ جرح نہیں کریں گے انہوں نے تو صرف ریکارڈ پیش کیا ہے،اس کیس کے دیگر ملزموں میں نثار احمد، قاسم قیوم،راشد کرامت، مسرور انور، محمد عثمان،فضل داد عباسی، محمد شعیب قمر شامل ہیں جبکہ میاں شہباز شریف کی بیٹی رابعہ عمران، سلمان شہباز، ہارون یوسف اشتہاری قرار دیئے جا چکے ہیں،اسی طرح ملزم طاہر نقوی اور علی احمد خان کو بھی اشتہاری قرار دیا جا چکا ہے، عدالت نے ریفرنس میں نامزد شہباز شریف کی بیٹی جویریہ علی اور اہلیہ نصرت شہباز کو حاضری سے استثنی دے رکھا ہے،علاوہ ازیں احتساب عدالت نے میاں شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف آمدنی سے زائد اثاثوں کے کی سماعت بھی آئندہ پیشی تک ملتوی کردی۔
منی لانڈرنگ کیس

مزید :

صفحہ اول -