نوجوانوں کی بہتری کے اقدامات

نوجوانوں کی بہتری کے اقدامات
 نوجوانوں کی بہتری کے اقدامات

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

  سرمایہ کاری کسی بھی ملک کی معیشت کے لئے ریڑھ کی ہڈی ہوتی ہے اور پاکستان کی صورتحال بھی اس سے مختلف نہیں - اگر غور سے دیکھا جائے تو ہم بنیادی طور پر سرمایہ کاری کرنے والی قوم ہیں،چاہے وہ بھکر کا ایک چھوٹی سطح کا کاشتکارہو یا میاں منشاءاور سید بابر علی جیسے بڑے بزنس مین، جن کی وسعت پذیر سرمایہ کاری وقت کے تمام محدودات سے بلند ہو گئی ہے اور ان کے سرمایہ کاری کے منصوبوںسے کئی لوگ اپنا روزگار حاصل کر رہے ہیں - پائیدار سرمایہ کاری کی بنیاد میں چھوٹے کاشتکار ،گلی محلے میں گھوم پھر کر روز گار کمانے والے افراد اور چھوٹے دکاندار شامل ہیں جو پاکستان کی معیشت کو مدد فراہم کرتے ہیںلیکن اس کے ساتھ ساتھ اب وقت آ گیا ہے کہ ہم سرمایہ کاری کے نظریے کو مزید وسعت دیں اور اس میں نئے اور نموپذیر کاروبار کو بھی طویل المدتی انداز میں دیکھیںمزید براں ان پہلوﺅں پر بھی غور کریں جن سے معیشت پر زیاد ہ سے زیادہ مثبت اثرات مرتب ہو سکیں-ہمارے تعلیمی ادارے اس سلسلے میں کماحقہ توجہ مرکوز نہیں کر رہے اور بزنس گرایجویٹس میں کوئی نئی سپرٹ پیدا کرنے کی بجائے صرف ایک نوکری سے دوسری نوکری کی تلاش کا جذبہ پیدا کر رہے ہیں -ان حالات میں حکومت پنجاب کی طرف سے آئی ٹی سیکٹر کے فروغ کے لئے کئے جانے والے اقدامات حوصلہ افزا ہیں - انفارمیشن ٹیکنالوجی کے فروغ،اس سیکٹر میںسرمایہ کاری میں اضافے اور صوبے میں علم پر مبنی معیشت کے قیام کے لئے وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کے اقدامات قابل تعریف ہیں -ان کے اقدامات میں سر فہرست پنجاب ایجوکیشنلانڈومنٹ فنڈ کا طویل المدتی پروگرام ہے جس کا مقصد محروم معیشت طلباو طالبات کو ان کے تعلیمی اخراجات پورا کرنے کے لئے وظائف فراہم کرنا ہے۔ صرف گزشتہ سال ہی ایسے 12,500طلبا و طالبات میں 770ملین روپے کے تعلیمی وظائف تقسیم کئے گئے-سیکنڈری ،انٹرمیڈیٹ ،گرایجویٹس ،ماسٹرز کی سطح اور بیرونی ممالک میں تعلیم حاصل کرنے والے ان طلبا میں سے بیشتر کا تعلق جنوبی پنجاب سے ہے -اس سال تعلیمی وظائف کی حد 2ارب روپے تک بڑھادی گئی ہے -پنجاب ایجوکیشنل انڈومنٹ فنڈ وسائل سے محروم طلبا و طالبات کو تعلیمی وظائف کی فراہمی کو یقینی بنانا ہے کیونکہ وسائل رکھنے والے طلباو طالبات تو اچھے اداروں کے تعلیمی اخراجات برداشت کر سکتے ہیں -وزیر اعلیٰ پنجاب کا ایک اور اہم قدم انفارمیشن ٹیکنالوجی یونیورسٹی کا قیا م ہے -یہ ایک ایسا ماڈل ادارہ ہے جس میں طلبا وطالبات کو انفارمیشن سیکٹر میں سرمایہ کاری کے فروغ اور جدت کے حوالے سے تربیت دی جاتی ہے -اس یونیورسٹی کے قیام کا بنیاد ی مقصد تو صوبے میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کا فروغ ہے لیکن اس منصوبے سے وابستہ افراد کو صوبے میں انفارمیشن ٹیکنالوجی سیکٹر میں سرمایہ کاری اور جدت کے فروغ کا ٹارگٹ بھی دیا گیا ہے -سرمایہ کاری کے لئے انفارمیشن ٹیکنالوجی سیکٹر کو منتخب کرنے کی تین وجوہ ہو سکتی ہیں -پہلی وجہ یہ ہے کہ ملک میں جاری توانائی بحران کے تناظر میں آئی ٹی سیکٹر کا انرجی ،فیول یا بجلی پر انحصار بہت حد تک کم ہے -دوسرے نمبرپر آئی ٹی سیکٹر میں میں کاروبار کے آغاز کے لئے دیگر شعبوںکی نسبت بہت کم سرمایہ درکار ہوتا ہے اور آخری وجہ یہ ہے کہ اس سیکٹرمیں سرمایہ کاری سے معقول منافع کا حصول بھی ممکن ہے -مشہور میگزین فارچون نے حال ہی میں12بڑے سرمایہ کاروں کی لسٹ شائع کی ہے جن میں سے 50فیصد سے زائد کا تعلق آئی ٹی انڈسٹری سے ہے -وزیراعلیٰ کے ایک اور اہم پراجیکٹ کے تحت 2لاکھ سے زائد ذہین طالب علموں میں لیپ ٹاپ تقسیم کئے جا چکے ہیں -ان طلبا وطالبات کو یہ لیپ ٹاپ میرٹ پر شفاف انداز میں فراہم کئے جا رہے ہیں -اس ضمن میں تعلیمی بورڈز کے امتحانی نتائج پر مبنی ایک معیار مقرر کیا گیا ہے -ذہین طالب علموں میں لیپ ٹاپ کی تقسیم صرف ان کو آئی ٹی سیکٹر سے وابستہ ہونے کے لئے ایک پلیٹ فارم ہی مہیا نہیں کرتی بلکہ ان پر دنیا بھر کے علم اور معلومات تک رسائی کے دروازے بھی کھول دیتی ہے جس سے ان کی تعلیمی صلاحیتوں میں مزید نکھار پیدا ہوتا ہے -وزیر اعلیٰ پنجاب کے اس پروگرام کے تحت فراہم کردہ لیپ ٹاپس کی مدد سے بہت سے طلباو طالبا ت آن لائن کلاسز کے ذریعے جدید کورسزبھی مکمل کر رہے ہیں-آئی ٹی سیکٹر میں کاروبار کرنے والے نوجوانوں کی رہنمائی کے لئے پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ نے گزشتہ ماہ پلان 9بزنس انکوبیٹر شروع کیا ہے جس کے تحت ان نوجوانوں کی کاروبار کے آغاز کے حوالے سے مشکلات کا ازالہ اور ان کے استفسارات کا جواب احسن انداز میں دیا جاتا ہے -پلان 9بزنس انکو بیٹر کا خود مختار بورڈآف ایڈوائزر بڑی احتیاط سے پراجیکٹس کاانتخاب کرتا ہے اور آئی ٹی سیکٹر میں کاروبار کے خواہشمند نوجوانوں کو دفاتر ،دیگر خدمات ،کمپیوٹنگ انفراسٹرکچر اور اس شعبے میں کامیاب کاروبار شروع کرنے والے ملکی و غیر ملکی افراد سے رہنمائی کی سہولیات فراہم کی جاتی ہیں-پلان 9کے پہلے بیچ کے چناﺅکا کام جا ری ہے اور عین ممکن ہے کہ ان میں کوئی ہونہار نوجوان آنے والے دنوں میں اپنی عالمی شہرت رکھنے والی آئی ٹی فرم قائم کرکے پاکستان کا نام روشن کرنے کاباعث بن سکے -پنجاب حکومت کے اس مربوط پروگرام کی کامیاب تکمیل سے صوبے میں آئی ٹی سیکٹر سے وابستہ بزنس اور سرمایہ کاری کے فروغ میں خاطر خواہ مدد ملے گی -اس سے آمدنی میں اضافہ اور صوبے میں روز گار کے مواقع کی فراہمی کے علاوہ حکومتی محصولات میں بھی نمایاں اضافہ ہو گا جس سے صوبے میں مزید ترقیاتی منصوبے بھی شروع کئے جا سکتے ہیں - ٭

مزید :

کالم -