استاد نصرت فتح علی خان کی 65ویں سالگرہ آج منائی جائیگی
لاہور(فلم رپورٹر) استاد نصرت فتح علی خان کی 65ویں سالگرہ آج منائی جائیگی ۔ اس موقع پر فیصل آباد آرٹس کونسل سمیت بعض دیگر اداروں کے اشتراک سے خصوصی تقریب کا اہتمام بھی کیا جائیگاجس میں گلو کاروں ، اداکاروں ، فنکاروں ، سٹیج و ٹی وی کے آرٹسٹوں، شعبہ فنون لطیفہ سمیت مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے افراد کی بڑی تعداد شرکت کرے گی۔ استاد نصرت فتح علی خان آڈیٹوریم فیصل آبادمیں اس سلسلہ میں منعقد ہونے والی ایک تقریب کے دوران سالگرہ کا کیک کاٹا جائیگا ۔ اس موقع پر مرحوم کی نادر و ناےاب تصاویر کی نمائش بھی کی جائےگی۔ تقریب کے دوران استاد نصرت فتح علی خان کی خدمات کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت بھی پیش کیاجائیگا ۔نصرت فتح علی خان لورز فیڈریشن کے ترجمان نے بتایاکہ مرحوم نے فن موسیقی میں محنت و ریاضت کے ساتھ نہ صرف اپنے خاندانی وقار کو قائم رکھا بلکہ عالمی سطح پر اپنے فن کے ذریعے وطن عزیز کا نام روشن کیا۔ ےاد رہے کہ حکومت پاکستان نے مرحوم کی شاندار خدمات کے اعتراف میں فیصل آباد آرٹس کونسل کے آڈیٹوریم کو استاد نصرت فتح علی خان کے نام سے منسو ب کیا ہے تاکہ مرحوم کا نام مدتوں ےاد رکھا جا سکے۔ فیصل آباد کے معروف گھرانے سے تعلق رکھنے والے ملک کے ممتاز گلو کار اور اپنے مخصوص فن گائیکی کے باعث شہرت کی بلندیوں کو چھونے والے منفرد لہجے کے قوال و موسیقار اور فنکار استاد نصرت فتح علی خان نے سینکڑوں کی تعداد میں انتہائی خوبصورت اور ےاد گار غزلیں ، قوالیاں اور گیت پیش کیے۔ استاد نصرت فتح علی خان جو 13اکتوبر 1948ءکو پیدا ہو ئے تھے نے جگر و گردوں کے عارضہ سمیت مختلف امراض میں مبتلا ہونے کے باعث صرف 48سال کی عمر میں 16اگست 1997ءکو اپنے درجنوں اہلخانہ ، سینکڑوں عزیز و اقارب ، دوست احباب اور کروڑوں مداحوں کو داغ مفارقت دے دیا ۔ےاد رہے کہ استاد نصرت فتح علی خان نے دم مست قلندر مست ، علی مولا علی ، ےہ جو ہلکا ہلکا سرور ہے ، میرا پیا گھر آیا، اللہ ہو اللہ ہو ، کنا سوہنا تینوں رب نے بنایا وغیرہ سمیت بحیثیت قوال 125آڈیو البم ریلیز کئے جو کہ ایک ورلڈ ریکارڈ ہے۔ استاد نصرت فتح علی خان کی سالگرہ کے موقع پر ان کے آبائی شہر فیصل آباد میں ان کی فیملی کی جانب سے بھی خصوصی تقریب منعقد کی جائےگی ۔استاد نصرت فتح علی خان نے بزرگان دین کی درگاہوں پر حاضریاں دیتے دیتے اپنے فن کودنیا کے کونے کونے تک پہنچا دیا اس طرح فن موسیقی میں پاکستان کو پوری دنیا میں متعارف کرانے کا کریڈٹ صرف اور صرف استاد نصرت فتح علی خان کو جاتا ہے جن کی فنی خدمات کے صلہ میںانہیں حکومت پاکستان کی جانب سے پرائیڈ آف پرفارمنس سے بھی نواز اگیا ۔وہ بیک وقت موسیقار بھی تھے اور گلوکار بھی ۔ ان کی شادی 1979ءمیں ان کے چچا سلامت علی خان کی بیٹی ناہید خان سے ہوئی تھی ۔ انہوںنے اپنے خاندان کے دیگر افراد کو بھی فن گائیکی سے متعارف کرایا جبکہ ان کے بھتیجے و شاگر د استاد راحت فتح علی خان آج بھی ان کا نام زندہ و تابندہ رکھے ہوئے ہیں۔