پنجا ب میں پھانسیاں روکنے سے قتل بڑھ گئے
لاہور(ویب ڈیسک ) پھانسی کی سزائیں روکنے پر قتل کی وارداتوں میں تیزی آگئی ہے، شہر میں 2014ءکے پہلے 6 میں267 شہریوں کو قتل کردیا گیا ہے ، قتل کے ملزمان میں خواتین اور ننھے بچے بھی شامل ہیں۔ دوسری جانب پنجاب بھر میں قتل کے وارداتوں میں ملوث ملزموں کی تعداد 20 ہزار سے بھی تجاوز کر چکی ہے پنجاب کی 32 جیلوں میں قتل کی وارداتوں کے ملزمان کی تعداد 19802 ہے جن میں 411 خواتین بھی شامل ہیں،قتل کی وارداتوں میں ملوث 291 قیدیوں کی عمریں 18 سال سے کم ہے جن میں 1 لڑکی اور 290 لڑکے شامل ہے۔ 4504 مرد اور 31 خواتین قیدیوں کو پھانسی کی سزا کی منظوری نہیں دی گئی جبکہ 1416 مرداور 4 خواتین قیدیوں کو پھانسی کی سزا کی منظوری دی جا چکی ہے جبکہ عملدرآمد روک دیا گیا۔ واضح رہے کہ امسال پہلے چھ ماہ میں سٹی ڈویڑن میں 62 افراد کو قتل کر دیا گیا جن میں سے 36 مقدمات کی تفتیش مکمل نہیں ہو سکی، صدر ڈویژن میں 51 افراد کو قتل کر دیا گیا جن میں سے 2 مقدمات کے ملزمان کا سراغ نہیں لگایا جا سکا جبکہ 25 مقدمات کی تفتیش مکمل نہیں کی جا سکی، اقبال ٹاﺅن ڈویژن میں 21 افراد کو قتل کر دیا گیا جن میں سے 13مقدمات کی تفتیش مکمل نہیں کی جا سکی، کینٹ ڈویژن میں 70 افراد کو قتل کر دیا جن میں سے 2مقدمات میں ملزموں کا سراغ نہیں لگایا جا سکا جبکہ 26مقدمات کی انوسٹی گیشن مکمل نہیں کی جا سکی، سول لائن ڈویژن میں 20افراد کو قتل کر دیا گیا جن میں ایک مقدمہ میں ملزموں کا سراغ نہیں لگایا جا سکا جبکہ 12مقدمات کی تفتیش مکمل نہیں کی جا سکی۔ ماڈل ٹاﺅن ڈویژن میں 43افراد کو قتل کر دیا گیا جن میں سے 20مقدمات کی تفتیش مکمل نہیں کی جا سکی ہے ۔