شادی ہالوں پر فکس ٹیکس ختم نہ ہوا تو ہر محاذ پر احتجاج کریں گے : میاں الیاس
لاہور ( اسد اقبال) فیڈرل بورڈ آ ف ریونیو کی طرف سے گزشتہ دور حکومت کے آخری ایام میں شادی ہالوں اور مارکیوں پر لگائے گئے فکس ٹیکس کے بعد شہریوں نے شادی ہالوں کا رخ ترک کر دیا ہے اور تقریبات پارکوں یا گلی محلوں میں کرنا شروع کر دی ہیں جس سے شادی ہال مالکان بھی پریشانی میں مبتلا ہیں اور اس ٹیکس کو ختم کروانے کے لیے جہاں عدالت سے رجوع کیا ہے وہیں مالکان نے سخت لائحہ عمل اپنانے کے لیے ملک گیر کنونشن طلب کر لیا ہے۔تفصیلات کے مطابق پاکستان میرج ہالز ایسوسی ایشن کے صدر میاں الیاس نے ’’روزنامہ پاکستان ‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہیں امید ہے کہ موجودہ حکومت ہمارے کاروبار کو بچانے کیلئے ٹیکس معطل کر دے گی ۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت شادی ہال مالکان سے پہلے ہی 5فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس وصول کر رہی ہے جبکہ پنجاب ریونیو اتھارٹی کو ساڑھے 5فیصد کے حساب سے سیلز ٹیکس ادائیگی یقینی بنائی جا رہی ہے ۔ انکم ٹیکس ، دیگر ڈیوٹیوں کیساتھ ساتھ سالانہ پنجاب ریونیو اتھارٹی کو لائسنسنگ فیس ادائیگی کی مد میں بھی 20ہزار روپے جمع کروا رہے ہیں ۔میاں الیاس نے کہا وفد جلد ہی وفاقی وزیر خزانہ سے مذاکرات کے لیے اسلام آباد جائے گا اوراگر فکس ٹیکس معطل نہ کیا گیا تو پھر اپنے کاروبارکو بچانے کے لیے ہر محاذ پر احتجا ج کریں گے۔
خسرہ مہم