ایجنسیو ں کی غیر مصدقہ معلومار پر انحصار جسٹس صدیقی کی برطرفی کی وجہ

ایجنسیو ں کی غیر مصدقہ معلومار پر انحصار جسٹس صدیقی کی برطرفی کی وجہ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


اسلام آباد(آن لائن)سپریم جوڈیشل کونسل نے سابق جسٹس شوکت عزیز صدیقی کو عہدے سے ہٹانے سے متعلق تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا ، 3 9 صفحات پر مشتمل تحریری وجوہات جسٹس آصف سعید نے تحریر کیں ۔جسٹس آصف سعید کی طرف سے لکھی گئی وجوہات میں درج کیا گیا ہے کہ جسٹس شوکت صدیقی کیخلاف آنیوالی شکایت درست ثابت ہوئیں ،اسلئے انہیںآئین کے ارٹیکل 209 کے تحت ملازمت سے خا ر ج کرنیکی سفارش کی جاتی ہے،شوکت عزیز صدیقی نے اپنے جواب میں سپریم جوڈیشل کونسل کو بتایا میرے خلاف شکایت کا کوئی ثبوت نہیں د یا گیا،بار کو اعتماد میں لینا میری ذمہ داری تھی۔کونسل نے شوکت عزیز صدیقی کا جواب قانون کے مطابق نہ ہونے پر مسترد کرتے ہو ئے ان کی جانب سے اداروں پر الزام تراشی ججز کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی قرار دیا ہے، ایک جج کو دیگر ججز اور انکے فیصلوں سے متعلق محتاط ریمارکس دینے چاہئیں، شوکت صدیقی نے سابق چیف جسٹس صاحبان اور انکے فیصلوں سے متعلق جو کہا وہ انکی زاتی رائے ہے ،اس طرح سے تضحیک آمیز انداز میں شوکت صدیقی کو پبلک فورم پر بات نہیں کرنی چاہیے تھی،ملکی سیاسی و آئینی امور سے متعلق عدالتی فیصلوں پر رائے ز نی کرنا جج کیلئے شجر ممنوعہ ہے،مردہ یا زندہ ججوں سے متعلق تضحیک آمیز الفاظ کا استعمال جج کیلئے شیان شان نہیں، شوکت صدیقی نے ابتدائی جواب میں بھی تفصیل فراہم نہیں کی لیکن بعد میں بریگیڈیئر عرفان رامے اور میجر جنرل فیض حمید کا نام لیا،شوکت صدیقی نے کہا بریگیڈیئر عر فان رامے اور میجر فیض حمید نے چیمبر میں ملاقات کی،شوکت صدیقی نے جواب میں فیض آباددھرنا، بول ایگزٹ گرو پ کے مقدمات میں کچھ افراد کے اثر انداز ہونے کا الزام لگایا،جس کے ثبوت پیش کرنے میں وہ ناکام رہے،ایسا جج جو ایجنسیوں کی طا قت سے خوف زدہ ہو تو اس پہلوسے سوالات اٹھتے ہیں، کونسل نے شوکت عزیز صدیقی کی ایجنسیوں کے افسران سے ملاقات پر5 مختلف سوالات اٹھا ئے ہیں جن میں شوکت صدیقی کو اپنی رہائش گاہ پر فوجی افسران سے ملنے،فوجی افسران کو عدالتی امور پر بات کرنیکی اجازت د ینے، فوجی افسران کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی نہ کرنے،معاملہ پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اور چیف جسٹس پاکستان کو ا عتما د میں نہ لینے سے متعلق سوا ل اٹھائے گئے،جسٹس آصف سعیدنے سابق جسٹس کی معزولی کی وجوہات میں تحریر کیا کہ شوکت صدیقی کو چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکور ٹ سے متعلق معلومات آئی ایس آئی نے دی،شوکت صدیقی کو اس طرح کی معلومات پر انحصار کرنے میں محتا ط رہنا چاہیے تھا،یہ معلومات غیر تصدیق شدہ تھی،کونسل نے شوکت صدیقی کو عوام میں جانے کے فیصلہ کو انکی معزولی کی وجوہات میں سے ایک وجہ قراریاہے۔