بھارت نے ایک سرجیکل سٹرائیک کی تو پاکستان10کرے گا،احتساب اور کرپشن کے خلاف مہم میں فوج کا کوئی کردار نہیں:میجر جنرل آصف غفور
لندن(ڈیلی پاکستان آن لائن)ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے خبردار کیا ہے کہ بھارت نےایک سرجیکل سٹرائیک کی توپاکستان 10 کرے گا،جنرل(ر)راحیل شریف حکومت کےمنظورشدہ معاہدےکےتحت سعودی عرب میں ہیں،احتساب اور کرپشن کے خلاف مہم میں فوج کا کوئی کردار نہیں ہے،فوج کا احتساب سب سے قوی اور سخت ہے،ن لیگ کی حکومت نےعسکریت پسندوں کیخلاف آپریشن کی منظوری دی اورمکمل تعاون کیا،جمہوریت کے تسلسل کو یقینی بنانے کیلیے انتہائی حد تک جائیں گے۔
نجی ٹی وی کے مطابق دورہ برطانیہ موقع پر میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ فوج کا کام ملک کی سلامتی برقرار رکھنا ہے،جس ملک کی فوج مضبوط نہ ہووہ ٹوٹ جاتاہے،ہماری فوج اورپولیس دہشت گردوں کیخلاف کئی سالوں سے لڑرہی ہے،مشرقی اورمغربی سرحد پر فوج پوری طرح مصروف ہے،عالمی میڈیامیں پاکستان سےمتعلق مثبت خبروں کواجاگرنہیں کیاجاتا،فاٹااصلاحات پرمغربی میڈیامیں ایک بھی بامقصداسٹوری نہیں دیکھی گئی،مغربی میڈیامیں ہمیشہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی پرمبنی الزامات لگائےجاتےرہے،پاکستان میں امن و استحکام کیلیے76 ہزارجانیں دی گئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو پشتون تحفظ موومنٹ سے کوئی مسئلہ نہیں،جانتےہیں منظورپشتین کےمظاہروں کےپیچھےکون ہے اور انکی فنڈنگ کےذرائع کیاہیں؟منظورپشتین میں اتنی صلاحیت نہیں کہ وہ مظاہرے منعقد کرائے۔انہوں نے کہا کہ لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن میں پاکستانی میڈیاسے کھل کربات ہوئی اور پاکستانی میڈیا سے مختلف قومی سیکیورٹی کے امورپرتبادلہ خیال ہوا،بیرون ملک پاکستانی میڈیا پرپاکستان کا مثبت بیانیہ اجاگرکرنےکی ذمے داری ہے۔ میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ جمہوریت کے تسلسل کو یقینی بنانے کیلیے انتہائی حد تک جائیں گے،بیوروکریسی اورنظام سےمتعلق پاکستان مسلم دنیامیں واحدملک ہےجس نےکامیابی حاصل کی،5سال سےنظام نےبہترکام کرناشروع کیاہے،مزیدبہتری کی ضرورت ہے،عدالتی اصلاحات ہوجانی چاہیےتھیں،اصلاحات اورقانون سازی حکومت کاکام ہے،تبدیلی کے سال سے متعلق میری ٹویٹ کو غلط معنوں میں لیا گیا۔انہوں نے کہا کہ کراچی میں جرائم میں کمی آئی ہے،پہلے2 سے3دھماکے معمول ہوتےتھے،کراچی میں بھی جرائم میں کمی آئی ہے،بیورو کریسی اوردیگر اداروں نے کراچی کے امن کیلیے مل کرکام کیا۔ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ ن لیگ کی حکومت نے ہماری ہر ضرورت پر توجہ دی اور سرحد محفوظ بنانے کے لیے رقم فراہم کی،ان علاقوں میں آرمی ، پاکستانیوں پرحملےکیےگئے ، سروں کیساتھ فٹبال کھیلاگیا،پاکستان کیخلاف ان علاقوں میں محفوظ پناہ گاہیں بنائی گئیں،جن کودہشتگردی سےپاک کیاگیا، ہم نے ان علاقوں کو دشمنوں سے محفوظ اور پاک کیا ہے،ن لیگ کی حکومت نےعسکریت پسندوں کیخلاف آپریشن کی منظوری دی اورمکمل تعاون کیا ،سرحد پر باڑ 2 ملکوں کے درمیان تقسیم نہیں ہے،ہم اپنا بارڈر کھلا نہیں چھوڑسکتے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں آزادی اظہار رائے موجود ہے،احتساب اور کرپشن کے خلاف مہم میں فوج کا کوئی کردار نہیں ،احتساب کے لیے فوج کا اپنا میکانزم ہے،فوج کا کام ملک کی سلامتی برقرار رکھنا ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ پاکستان میں عام انتخابات انتہائی شفاف اور آزاد تھے،پاکستان کے متعدد حصوں سے ریکارڈ ووٹرز ٹرن آؤٹ رہا،فوج نے ممکن بنایا کہ ہرشخص اپنی مرضی کے مطابق ووٹ دے،کسی کونہیں کہاگیا کہ کس کوووٹ دیناہےاورکس کو نہیں؟ووٹرزنے اپنی مرضی سے ووٹ دیے،دھاندلی کےالزامات لگائے گئےلیکن کوئی ثبوت سامنے نہیں آیا،فوج کسی کو نہیں کہہ سکتی کہ کس کو کیسے ووٹ دیں۔ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ کہا گیا کہ 7 آرمی جنرل پاکستان سے باہر ہیں جبکہ ایسا نہیں ہے ، جنرل (ر) راحیل شریف حکومت کےمنظورشدہ معاہدےکےتحت سعودی عرب میں ہیں،مشرف اس لیےپاکستان سےباہرہیں کیونکہ ان پرالزامات ہیں اوروہ سیاست میں بھی آئے،حقیقت یہ ہے کہ مشرف ایک فوجی جنرل ہیں،فوج کا ان کی سیاست سےکوئی تعلق نہیں،جنرل(ر)اشفاق کیانی،کاکڑاورجنرل(ر)کرامت پاکستان میں ہیں،صرف پرویزمشرف اورجنرل (ر)راحیل شریف ملک سے باہر ہیں۔