عمران خان کی تقریر کے بعد کشمیریوں پر مظالم بڑھ گئے ہیں‘ آصف جلالی
ملتان (سٹی رپورٹر)تحریک لبیک یارسول اللہ ؐوتحریک صراط مستقیم کے زیراہتمام مقبوضہ کشمیر کی گھمبیر ترین صورتحال پر ملک بھر میں یوم صدائے کشمیر منایا گیا مساجد میں جذبہ جہاد کے فروغ کیلئے خطبات دئیے گئے اور مظلوم کشمیریوں کی مدد کو ایمانی اور قرآنی فریضہ قرار دیا گیا اس موقع پر تحریک لبیک یارسول اللہ ؐاور تحریک صراط مستقیم ملتان کے زیراہتمام چونگی نمبر 14سے چوک حسین آگاہی تک آزادی کشمیر مارچ کا انعقاد کیا گیا جس کی قیادت تحریک لبیک یارسول اللہ ؐکے سربراہ اور تحریک صراط مستقیم کے بانی ڈاکٹر محمد(بقیہ نمبر49صفحہ12پر)
اشرف آصف جلالی اور تحریک لبیک یارسول اللہ ؐجنوبی پنجاب کے امیر مفتی محمد عبدالعلیم جلالی نے کی ڈاکٹر محمد اشرف آصف جلالی نے ریلی مارچ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ گھمبیر صورت حال میں آزادی کشمیر کیلئے تقریر یاانسانی زنجیر کی نہیں شمشیر کی ضرورت ہے جنرل اسمبلی میں عمران خان کی تقریر سے پہلے اور اس کے بعد کے حالات میں کشمیریوں پر کئیے جانے والے مظالم میں کمی نہیں بلکہ اضافہ ہوا ہے ادھر اقوام متحدہ میں مسئلہ کشمیر پر پاکستان سعودی عرب جیسے اسلامی ممالک کی حمایت بھی حاصل نہیں کر سکی اقوام متحدہ میں کی گئی تقریر کا مطلب کشمیر کی آزادی کے موضوع پر کی جانے والے کوئی مقابلے کی تقریر نہیں تھی بلکہ اسلامی ایٹمی سلطنت پاکستان کے وزیراعظم کی باطل کو کچھ کر گزرنے کا باور کرانے کیلئے تقریر تھی لیکن ابھی تک اس تقریر کو بچوں کے درمیان کی جانے والی محض ایک مقابلہ کی تقریر کے لحاظ سے دیکھا جارہا ہے جبکہ اصل مسئلہ تقریر پر داد کا نہیں کشمیریوں کی علمی امداد کا ہے دو مہینوں سے زیادہ قوت کشمیر کے لاک ڈاؤن کا گزر چکا ہے حکمران پہلے 27ستمبر کے وعدے پر قوم کو ٹالتے رہے اور اب تو حکومت کے پاس طفل تسلیوں کے بھی الفاظ نہیں رہے آرٹیکل 370کا خاتمہ مودی اور ٹرمپ نے مل کر کیا کشمیریوں کے قتل کے چھینٹے جیسے مودی کے دامن میں ایسے ہی ٹرمپ کے دامن پر ہیں ٹرمپ کی ثالثی کا معاملہ سوائے دھوکے کے کچھ نہیں تھا بھارت کشمیر پر قبضہ کرکے بیٹھا ہے اور اس کی تمنا کے مطابق آہستہ آہستہ مسئلہ کشمیر پر لوگوں کے جذبات ٹھنڈے ہورہے ہیں وہ اپنے قبضے کو یوں ہی پکا کرنا چاہتا ہے مگر ہمارے حکمران آزاد کشمیر پر بھارت کی طرف سے ہونے والے حملے کو جارحیت کہنے کو تیار ہیں۔
آصف جلالی