چونیاں سے 3سال قبل بچے سے بداخلاقی،قتل کا ایک اور کیس منظر عام پر آ گیا
قصور (نامہ نگار)رانا ٹائون چونیاں میں تین سال قبل بد اخلاقی کے بعد بیدردی سے مارے جانیوالے آٹھ سالہ بچے عبدالمجیدکے قتل میں بھی ملزم سہیل شہزادملوث ہے،مقتول کے لواحقین نے چونیاں میں چار بچوں کے بداخلاقی کے بعد قتل میں ملوث ملزم سہیل شہزاد کیخلاف تھانے میں مقدمہ درج کروا دیا،مقدمے کی کاپی میڈیا کوموصول ہو گئی ہے۔لواحقین نے پولیس سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ2016 میں بداخلاقی کے بعد قتل ہونیوالے 8 سالہ عبدالمجید کو بھی ملزم سہیل شہزاد نے اپنی ہوس کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کیا۔ اس سلسلہ میں پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم ریمانڈ پر ہے ہوسکتا ہے قتل اسی ملزم نے کیا ہوانٹروگیشن میں واضح ہوجائیگا۔تفصیلات کے مطابق جون2016میں راناٹائون کے رہائشی آٹھ سالہ عبدالمجید کو نامعلوم افراد کی جانب سے بداخلاقی کے بعد قتل کرکے لاش پل روہی نالہ(ڈنگی) میں پھینک دی گئی تھی۔ مقتول بچے کی نعش کوایک روز بعد نکال لیا گیا تھا جبکہ اس کے قتل کے الزام میں رانا ٹاو¿ن کے رہائشی بلال کو نامزد کیا گیا تھاجو تفتیش میں بیگناہ ثابت ہوا۔اس قتل کا مقدمہ افتخار انصاری کی مدعیت میں تھانہ سٹی چونیاں میں 470/16 مقدمہ درج ہوا تھا۔ لواحقین کے مطابق قوی امکان ہے کہ چونیاں میں بچوں سے بداخلاقی کے بعد انہیں قتل کرنیوالا ملزم سہیل شہزاد تین سال قبل راناٹاو¿ن میں ہی رہائش پذیر تھا۔ مقتول عبدالمجید کے قتل میں بھی وہ ملوث ہے۔ رانا ٹاو¿ن کے رہائشیوں کا کہنا ہے کہ ملزم نے جیسے چاربچوں کو تشدد، بدفعلی کے بعد قتل کیا یہ واقعہ بھی اسی نوعیت کا ہے۔ روہی نالہ سفاک ملزم کے گھر سے تھوڑے ہی فاصلے پر ہے۔ پولیس دوران ریمانڈ چار بچوں کے قتل میں ملوث ملزم سہیل شہزاد سے اس قتل کی بھی تحقیقات کرے۔