ترسیلات زر 7.1ارب ڈالر کی ریکارڈ سطح تک پہنچ گئیں، سٹیٹ بینک
کراچی(این این آئی) سٹیٹ بینک نے کہا ہے کہ مالی سال کی تیسری سہ ماہی میں ترسیلات زر 7.1ارب ڈالر کی ریکارڈ سطح تک پہنچ گئی ہیں۔اسٹیٹ بینک کے اعلامیہ میں کہا گیاہے کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے 2ارب ڈالر سے زائد رقوم وطن بھیجی ہیں۔ یہ بڑھ کر 2.3 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہیں، جو گزشتہ برس کے اسی مہینے کے مقابلے میں 31.2فیصد زیادہ اور اگست کی نسبت9فیصد زائد ہیں۔ مالی سال 21 کی تیسری سہ ماہی میں ترسیلات زر مجموعی طور پر بڑھ کر7.1ارب ڈالر کی ریکارڈ سطح تک پہنچ گئی ہیں جو گزشتہ برس کی اسی مدت کے مقابلے میں 31.1فیصد زیادہ ہے۔ ستمبر میں ترسیلات زر کی سطح سٹیٹ بینک کی جانب سے2ارب ڈالر کی پیش گوئی سے کچھ زیادہ رہی ہیں۔ پاکستان ریمی ٹینس انی شیٹو (PRI) کی کوششوں اور مشرق وسطی، یورپ اور امریکہ جیسے ترسیلات کے اہم مقامات میں بتدریج بحالی نے کارکنوں کی ترسیلات زر کو مسلسل بڑھانے میں کردار ادا کیا۔علاوہ ازیں سٹیٹ بینک نے کورونا وائرس کی وبا سے نمٹنے کی کوششوں کے ضمن میں ریلیف اسکیم کے تحت اب تک 6کھرب 52ارب 81کروڑ 40لاکھ روپے مالیت کے قرضوں کو ایک سال کے لیے موخرکردیا گیا ہے۔ اسٹیٹ بینک کے اعداد وشمارکے مطابق اصل قرضہ کی ادائیگی ایک سال کیلئے موخر کرنے کی اسکیم کے تحت 2اکتوبر 2020تک اسٹیٹ بینک کو 14لاکھ 25ہزار 343درخواستیں موصول ہوئیں، ان میں سے 13لاکھ 61 ہزار 73 درخواستوں کی منظوری دی گئی اور 6 کھرب 52ارب 81کروڑ 40لاکھ روپے کے قرضوں کو ایک سال کیلئے موخر کردیا گیا۔ اسی طرح اس اسکیم کے تحت ایک کھرب 12 ارب 91کروڑ 60لاکھ روپے سے زائد کے قرضوں کی ری اسٹرکچرنگ،ری شیڈولنگ کی منظوری دی گئی۔
سٹیٹ بینک