وزیراعلیٰ، سپیکر کیخلاف توہین عدالت درخواست، احکامات پر عملدرآمد کیلئے مہلت
لاہور(نامہ نگارخصوصی)لاہور ہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس ساجد محمود سیٹھی نے وزیر اعلیٰ پنجاب سردارعثمان بزدار اور سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الہٰی کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر وزیراعلیٰ کو عدالتی احکامات پر عمل کرنے کے لئے دو دن مہلت دے دی،فاضل جج نے باور کرایا کہ عدالت کو مجبور نہ کریں کہ وزیر اعلیٰ کو طلب کیا جائے کیس کی سماعت شروع ہوئی تو فاضل جج نے ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے باور کرایا کہ تمام کارروائی بدنیتی پر مبنی ہے، سرکاری وکیل نے عدالت کوبتایا کہ وزیر اعلیٰ ہاؤس کو آج ہی تقرر کی سمری موصول ہوئی ہے،عدالت نے ہدایت کی کہ آج تحریری طور بتائیں کہ عدالتی حکم پر کیا عمل درآمد کیا گیاہے؟ سرکاری وکیل نے ایک ہفتے کی مہلت مانگی تو عدالت نے استدعا مسترد کردی اورحکم دیا کہ 14 اکتوبر کو حکم پر عملدرآمد رپورٹ عدالت میں پیش کی جائے۔درخواست گزارزرعی یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹراقرا راحمدکی طرف سے موقف اختیار کیا گیاہے کہ وہ 2008 ء سے 2016 ء تک دو دفعہ وائس چانسلر زرعی یونیورسٹی تعینات ہوئے،پنجاب حکومت کے 2016 ء کے اشتہار کے جواب میں وائس چانسلر کے عہدے کے لئے اپلائی کیا، دو سال تک وائس چانسلر کی تعیناتی کے معاملے پر عدالتوں میں کیس چلتا رہا، سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الٰہی نے بطور قائم مقام گورنرمیرٹ کے برعکس محمد اشرف کی بطور وائس چانسلر تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا، سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد میرٹ کے مطابق وائس چانسلر تقرری کی جانا تھی، درخواست گزار کا میرٹ لسٹ میں پہلا نمبر آتا ہے، وزیر اعلیٰ پنجاب سمیت دیگر حکام عدالت کے فیصلے پر عمل درآمد نہیں کررہے، عدالت سے استدعاہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سمیت دیگر کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی عمل میں لائی جائے۔
2 دن مہلت