بچوں کے سامنے اپنے سابق شریک حیات کا کبھی ذکر نہیں کرنا چاہیے کیونکہ۔۔۔ ماہر نفسیات نے مفید مشورہ دے دیا
لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) 33سالہ برطانوی گلوکارہ ایڈیل اپنے شوہر سائمن کونکی سے طلاق کے بعد اب 39سالہ سپورٹس ایجنٹ رچ پاﺅل کے ساتھ تعلق میں ہے۔ سائمن کونکی سے ایڈیل کا ایک 8سالہ بیٹا بھی ہے جس کے متعلق ایڈیل کا کہنا ہے کہ وہ اپنے باپ کے متعلق کئی ایسے معصومانہ سوال پوچھتا ہے کہ جن کا جواب میرے پاس نہیں ہوتا۔ ایڈیل نے بتایا کہ وہ ایک سوال اکثر پوچھتا ہے کہ ’تم اب اکٹھے کیوں نہیں رہتے ہو؟‘میں اس کے تمام ایسے سوالوں کو ٹال دیتی ہوں کیونکہ میں نہیں جانتی کہ اسے ان سوالوں کا کیا جواب دوں۔
ایڈیل کی اس مشکل پر بچوں کی نفسیات کے ماہر ڈاکٹر اینگریڈ روڈکین نے ایڈیل اور اس جیسی صورتحال سے دوچار دیگر والدین کو مفید مشورہ دے دیا ہے۔ اینگریڈ نے کہا ہے کہ ”طلاق کے بعد اپنے کم عمر بچوں کے سامنے آپ لوگوں کو کبھی بھی اپنے سابق شوہر یا بیوی کے لیے ’سابق‘ کا لفظ استعمال نہیں کرنا چاہیے اور ان کے سامنے کبھی یہ نہیں کہنا چاہیے کہ تم اور تمہارا سابق پارٹنر اب ایک دوسرے سے محبت نہیں کرتے۔“
اینگریڈ کا کہنا تھا کہ ”بچوں کے لیے یہ خیال بہت خوفزدہ کر دینے والا ہوتا ہے کہ ان کے ماں باپ اب ایک دوسرے سے محبت نہیں کرتے۔ اس سے بچے یہ مطلب بھی لیتے ہیں کہ اگر وہ دونوں ایک دوسرے سے محبت ترک کر سکتے ہیں تو کسی وقت وہ خود ان بچوں سے محبت بھی ترک کر سکتے ہیں۔ چنانچہ بچے نفسیاتی طور پر ایک طرح سے عدم تحفظ کا شکار ہوجاتے ہیں اور لاشعوری طور پر وہ ماضی میں گزرے اس وقت کی طرف واپس جانے کی کوشش کرتے ہیں جب وہ اپنے ماں باپ کے ساتھ خود کو محفوظ تصور کیا کرتے تھے۔“
اینگریڈ نے مزید کہا کہ ”ایسی صورت میں ان کی ذہنی صحت بہت متاثر ہوتی ہے اور انہیں نئی چیزیں سیکھنے میں دشواری کا سامنا ہوتا ہے۔طلاق کے بعد بچے جس فریق کے پاس بھی ہوں، اسے بچوں کے سامنے الفاظ کا انتخاب انتہائی احتیاط سے کرنا چاہیے۔انہیں چاہیے کہ وہ اپنے بچوں سے کہیں کہ ”ممی پاپا اب اگرچہ اکٹھے نہیں رہتے لیکن تمہارے لیے دونوں ہمیشہ موجود ہیں اور دونوں ہی تم سے بہت محبت کرتے ہیں۔“